نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران دونوں ایوانوں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کارروائی منگل کے روز بھی ہنگامہ کی نذر ہو گئی اور دونوں ایوانوں کو دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا۔ راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے کچھ دیر بعد ہی شور اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اسے پہلے دوپہر ۱۲بجے اور پھر دو بجے تک ملتوی کرنا پڑا۔قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا میں اب صرف چند اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ رہ گئے ہیں۔ اسپیکر نے لوک سبھا میں پوسٹروں کے ساتھ احتجاج کرنے پر اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کے خلاف ایک بار پھر بڑی کارروائی کی ہے۔ ششی تھرور، ڈمپل یادو، کارتی چدمبرم، منیش تیواری، ایس ٹی حسن، راجیو رنجن سمیت۴۹اراکین پارلیمنٹ کو بقیہ اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ لوک سبھا کے ۴۶ممبران اسمبلی کو ایک دن پہلے ہی معطل کر دیا گیا تھا۔ کل سے معطل ارکان پارلیمنٹ کی تعداد اب ۱۴۱ہوگئی ہے۔جن ارکان اسمبلی کو معطل کر دیا گیا۔لوک سبھا میں پلے کارڈ اٹھانے اور نعرے لگانے کے خلاف اسپیکر کے انتباہ کے بعد بھی ممبران پارلیمنٹ کا مظاہرہ جاری رہا۔ مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال کی طرف سے ان ممبران پارلیمنٹ کو بقیہ اجلاس کے لیے معطل کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ جن ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے ان میں سپریا سولے، منیش تیواری، ششی تھرور، ایم ڈی فیصل، کارتی چتامبرم، سدیپ بندوپادھیائے، ڈمپل یادو، چندر شیکھر پرساد، ڈمپل یادو، کارتی چدمبرم، ایس ٹی حسن، مالا رائے، راجیو رنجن سنگھ، سنتوش کمار شامل ہیں۔ پرتیبھا سنگھ، محمد صادق، جگبیر سنگھ گل، مہابلی سنگھ، ایم کے وشنو پرساد، فاروق عبداللہ، گرجیت سنگھ اوجلا، فضل الرحمان، روونیت سنگھ بٹو، دنیش یادو، کے سدھاکرن، سشیل کمار رنکو اور دانش علی۔لوک سبھا میں مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے اپوزیشن کے مزید ممبران پارلیمنٹ بشمول سپریا سولے، منیش تیواری، ششی تھرور، محمد فیصل، کارتی چدمبرم، سدیپ بندھوپادھیائے، ڈمپل یادو اور دانش علی کو معطل کرنے کی تجویز پیش کیپارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ پلے کارڈ اٹھا کر ملک کے عوام کی توہین کر رہے ہیں۔ وہ 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں شکست سے مایوس ہیں۔ اپوزیشن کی یہی حالت رہی تو اگلے انتخابات کے بعد بہت سے لیڈر واپس نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئی پارلیمنٹ کے حوالے سے پہلے ہی فیصلہ ہو چکا تھا کہ اس میں کوئی بھی پلے کارڈز لے کر نہیں آئے گا۔ یہ فیصلہ اسپیکر کے سامنے کیا گیا۔ اس کے بعد بھی اس روایت کو توڑا جا رہا ہے۔لوک سبھا سے ان کی معطلی پر ڈمپل یادو نے کہا کہ آج 40 سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ جمہوریت کے لیے انتہائی افسوس ناک ہے۔ یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ ہم 13 دسمبر کو ہونے والے واقعے کے حوالے سے آواز اٹھا رہے تھے۔
0 Comments