مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
مظفرنگر کے قصبہ شاہ پور پولس نے مویشی تاجر بھاگ چند عرف پنٹو سکنہ لچھیڈا کے قتل کیس کا انکشاف کرتے ہوئے اس کے بھائی سمیت دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ملزم بھائی نے قتل کے لیے ساتھی کو 3 لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ پھر مویشی تاجر کو بجلی کا کرنٹ لگا یاگیا اور اس کی لاش کو ٹریکٹر پر لے جا کر جنگل میں پھینک دیا گیا۔ 21 دسمبر کی صبح منصور پور علاقے کے گاؤں لچھیڑا کے رہنے والے مویشی تاجر بھاگ چند عرف پنٹو کی لاش سملی کے جنگل میں ایک بوری میں ملی تھی۔اس کے بھائی للویر نے قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ تحقیقات کے بعد پولیس نے نئی منڈی کوتوالی کے کوکرا گاؤں کے رہنے والے للویر اور اس کے ساتھی سنسپال کو گرفتار کرلیا۔ پوچھ گچھ کے دوران سنسپال نے بتایا کہ مقتول پنٹو نے اس سے 75 ہزار روپے ادھار لیے تھے۔ دوسرے لوگوں کو بھی قرض پر رقم دی گئی۔ یہ رقم واپس نہیں کی گئی۔ جب اس نے للویر سے بات کی تو اس نے بتایا کہ وہ بھی پنٹو سے ناراض ہے، پنٹو کو مارنے کے بدلے میں للویر نے تین لاکھ روپے کی زمین بیچنے کا فیصلہ کا پنٹو 20 دسمبر کو اپنی ڈیری پر پہنچا۔ سنسپال نے للویر کے ساتھ مل کر پنٹو کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔ رات کو شراب پینے کے بعد سنسپال اور پنٹو کے درمیان لڑائی ہوئی، جب پنٹو کو دھکا دیا گیا تو اس کے سر پر چوٹ آئی اور وہ بے ہوش ہو گیا۔ اس کے بعد سنسپال نے پنٹو کو بجلی کے تار سے کرنٹ لگا کر ہلاک کردیا۔ اگلے دن شام کو لاش کو ٹریکٹر پر لادنے کے بعد للویر کے کہنے پر سنسپال نے اسے سملی جنگل میں لال ویر کے مخالف روہتاش کے کھیت میں پھینک دیاتھا۔
0 Comments