ممبئی: مراٹھا کوٹہ لیڈر منوج جارنگے پاٹل کی قیادت میں مراٹھا ریزرویشن تحریک پھر زور پکڑ رہی ہے۔ پیر کو مہاراشٹر کے جالنا، چھترپتی سمبھاجی نگر اور بیڈ اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ ان اضلاع میں فی الحال انٹرنیٹ پر پابندی ہے۔ حکام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی افواہوں کی وجہ سے ممکنہ بدامنی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ستیہ ہندی کے مطابق مراٹھا مظاہرین نے امباد تعلقہ کے تیرتھاپوری قصبے میں چھترپتی شیواجی مہاراج چوک پر ریاستی ٹرانسپورٹ کی بس کو آگ لگا دی، ایک اہلکار نے پیر کو یہ جانکاری دی۔ اس کے بعد مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) نے اگلے نوٹس تک جالنا میں بسیں چلانے پر روک لگا دی ہے۔ ایم ایس آر ٹی سی کے نمائندے کے مطابق جالنہ میں بس آپریشن غیر معینہ مدت کے لیے روک دیا گیا ہے۔ ایم ایس آر ٹی سی کے امباد ڈپو مینیجر نے مراٹھا مظاہرین کے ذریعہ ایک بس کو مبینہ طور پر آگ لگانے کے سلسلے میں مقامی پولیس اسٹیشن میں پولیس شکایت درج کرائی ہے
جالنا کے کلکٹر شری کرشن پنچال نے کہا کہ جارنگ نے ممبئی کا سفر کرنے اور مراٹھا برادری کے ریزرویشن کے لیے احتجاج کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے علاقے میں کچھ کشیدگی پائی جاتی ہے۔ تشدد کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔جالنا کے وسط میں واقع سرتی گاؤں میں لوگوں کے جمع ہونے سے امن و امان خراب ہو سکتا ہے۔
بڑی بھیڑ کے امکان کے ساتھ، پولیس نے خبردار کیا ہے کہ دھولے-ممبئی ہائی وے اور پڑوسی علاقوں پر ٹریفک میں خلل پڑنے کا امکان ہے۔ اس وجہ سے کرفیو بھی لگا دیا گیا ہے۔ جالنا کے ڈی ایم نے کہا ہے کہ سرکاری دفاتر، اسکول، قومی شاہراہوں پر ٹریفک، دودھ کی تقسیم، میڈیا آؤٹ لیٹس اور اسپتالوں کو اس کرفیو سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
اتوار کی رات منوج جارنگ انتروالی سراٹی سے روانہ ہوا اور نزدیکی بھمبری گاؤں پہنچا۔ تاہم، پیر کی صبح وہ انتروالی سراٹی واپس آئے اور اپنا علاج شروع کیا۔ جارنگھے، جو اپنی پچھلی بھوک ہڑتالوں اور ریلیوں کے لیے مشہور ہیں، نے ہفتے کے روز سے شروع ہونے والے نئے احتجاج کا اعلان کیا ہے، جس میں سڑکوں کی بندش اور دیگر کارروائیاں شامل ہوں گی۔ ان کا بنیادی مطالبہ مراٹھوں کو ریزرویشن کے لیے دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) زمرے میں شامل کرنا ہے۔ اگرچہ حکومت نے کمیونٹی کے لیے علیحدہ 10 فیصد کوٹہ فراہم کرنے کا بل پیش کیا ہے۔
دریں اثنا، منوج جارنگے پاٹل نے پیر کی سہ پہر کو کہا کہ سی ایم ایکناتھ شندے کو اپنے نائب دیویندر فڑنویس کی بات نہیں سننی چاہیے۔ منوج جارنگے نے الزام لگایا کہ فڑنویس انہیں مارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ممبئی تک مارچ کریں گے اور ڈپٹی سی ایم کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کریں گے۔
پیر کو مہاراشٹر اسمبلی کے اجلاس کے آغاز سے پہلے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے ایم ایل ایز نے ایوان کے باہر احتجاج کیا۔ ان لوگوں نے شندے حکومت پر مراٹھا ریزرویشن پر ریاست کے عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے او بی سی ریزرویشن کے حصہ سے ریزرویشن کی تجویز پیش کی ہے۔ دریں اثنا، چیف منسٹر ایکناتھ شندے نے منوج جرنگے پاٹل کو خبردار کیا کہ وہ اپنی حدود سے تجاوز نہ کریں کیونکہ پاٹل نے الزام لگایاتھا کہ نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس انہیں "ختم کرنے” کی سازش کر رہے ہیں۔ منوج جارنگے کو تحمل سے کام لینے کو کہتے ہوئے، شندے نے اشارہ دیا کہ پاٹل کو "ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے” کے لیے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
0 Comments