لکھنؤ: یوپی کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (یوپی اے ٹی ایس) نے ہندوستانی وزارت خارجہ کے ایک ملازم کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے میں تعینات تھا۔
اے ٹی ایس کے مطابق ملزم کی شناخت ستیندر سیوال کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ 2021 سے سفارت خانے میں تعینات ہے۔ ہاپوڑ کے رہنے والے سیوال نے وزارت خارجہ میں ایم ٹی ایس (ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف) کے طور پر کام کیا۔ ایک سرکاری بیان کے مطابق انسداد دہشت گردی اسکواڈ کو اپنے ذرائع سے ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے میں کام کرنے والے جاسوس کے بارے میں اطلاع ملی تھی۔ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے یوپی اے ٹی ایس نے سیوال سے پوچھ تاچھ کی۔ اس نے شروع میں غیر تسلی بخش جواب دیا۔ تاہم بعد میں اس نے جاسوسی کا اعتراف کیا اور اسے میرٹھ میں گرفتار کر لیا گیا۔
پوچھ گچھ کے دوران ستیندر سیوال نے انکشاف کیا کہ وہ بھارتی فوج اور اس کے روزمرہ کے کام کاج کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکومت کے اہلکاروں کو رشوت دیتا تھا۔ ان پر ہندوستانی سفارتخانے، وزارت دفاع اور خارجہ امور کے بارے میں اہم اور خفیہ معلومات آئی ایس آئی کے ہینڈلرز تک پہنچانے کا بھی الزام ہے۔
دی انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق اے ٹی ایس نے ایک بیان میں کہا،
یوپی اے ٹی ایس کو کئی خفیہ ذرائع سے اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ پاکستانی جاسوس ایجنسی آئی ایس آئی کے کارندوں نے ہندوستان کی وزارت خارجہ میں کام کرنے والے کچھ لوگوں پر اثر انداز ہونے کے لئے رقم کا استعمال کیا تھا تاکہ ہندوستانی فوج کے بارے میں اعلی خفیہ معلومات کو لیک کیا جا سکے۔’ اس اطلاع پر اے ٹی ایس نے تحقیقات شروع کردی۔ الیکٹرانک سرویلنس اور شواہد اکٹھے کرنے سے پتہ چلا کہ یوپی کے ہاپوڑ ضلع کا رہنے والا ستیندر سیوال اس میںملوث تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ پتہ چلا ہے کہ وہ آئی ایس آئی کے کارندوں کے ساتھ بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھا۔” وہ رقم کے عوض آئی ایس آئی کے کارندوں کو ہندوستانی فوج اور فوجی سرگرمیوں کے بارے میں خفیہ معلومات فراہم کرتا تھا۔ ملزم کو میرٹھ میں اے ٹی ایس کے دفتر بلایا گیا جہاں وہ اس کی طرف سے بھیجی گئی معلومات کے بارے میں تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔ مزید پوچھ گچھ پر اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔
0 Comments