Latest News

اتراکھنڈ: ہلدوانی میں مبینہ غیر قانونی مسجد اور مدرسے کو منہدم کرنے کے بعد تشدد، کرفیو نافذ، فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم، پولیس نے لوگوں کو دوڑا دوڑا کر پیٹا، کئی خواتین بھی زخمی۔

ہلدوانی :اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں جمعرات کو ونبھول پورہ تھانہ حلقہ کے ملکہ باغیچے میں بنے مبینہ غیر قانونی مسجد اور مدرسہ کومنہدم کرنے کی کاروائی سے ناراض لوگوں نے پولیس ٹیم پر پتھراؤ شروع کر دیا جس میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ مشتعل لوگوں نے کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا۔
اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں جمعرات کو انتظامیہ کی طرف سے مبینہ طور پر ایک غیر قانونی مدرسے کو منہدم کرنے کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ حالات کو معمول پر رکھنے کے لیے فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ نے علاقے میں کرفیو کا حکم دیا ہے، جو جمعرات کی رات 9 بجے سے اگلے احکامات تک نافذ رہے گا۔
حالات کو دیکھتے ہوئے پولیس نے بھی طاقت کا زبردست استعمال کیا۔ لوگوں کو دوڑا دوڑا کر پیٹا گیا جس مین کئی خواتین کو بھی چوٹیں آئیں۔ پولیس کارروائی سے بھیڑ مزید مشتعل ہو گئی اور اس نے پولیس اسٹیشن پر بھی پتھراؤ کر دیا۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغنے کے ساتھ ہوائی فائرنگ بھی کی۔ حالات کو دیکھتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نینی تال نے ونبھول پورہ میں کرفیو لگا دیا ہے اور فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق یہ مدرسہ مسجد تجاوزات سے بنایا گیا تھا۔ یہ مدرسہ بنبھول پورہ تھانے کے قریب تھا۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی ایک بیان جاری کر رہے ہیں کہ انتظامیہ کی ٹیم عدالت کے حکم پر غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے گئی تھی، جہاں کچھ شرپسند عناصر کی پولیس سے جھڑپ ہوئی۔ دھامی نے کہا، "پولیس اور انتظامیہ کے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی کمپنیاں فوری طور پر وہاں بھیجی جا رہی ہیں۔ ہم نے سب سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ جو بھی فسادی ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔" جس نے آتش زنی کی۔

مدرسے کے انہدام کے بعد کئی مظاہرین نے پتھراؤ کیا اور گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ مشتعل ہجوم نے بنبھول پورہ پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ کیا اور کئی پولیس گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے 'شوٹ ایٹ سائیٹ' کا حکم دیا گیا ہے۔
 اس واقعے میں ایک درجن سے زائد صحافی زخمی بھی ہوئے ہیں۔  وہیں مسلم فریق کا کہنا ہے کہ بلڈوزر کاروائی رکوانے کے لیے انہوں نے پولیس سے اپیل کی لیکن پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا اور خواتین پر بھی لاٹھی چارج کیا گیا۔

ڈی جی پی ابھینو کمار نے کہا کہ قریبی اضلاع سے اضافی پولیس فورس ہلدوانی بھیجی گئی ہے۔  ریاستی حکومت نے مرکز سے اضافی پولیس فورس کا مطالبہ کیا ہے اور مرکزی حکومت نے اضافی مرکزی فورس کی چار کمپنیاں فراہم کی ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر