دیوبند: سمیر چودھری۔
نوجوان عالم دین مفتی محمد تھانوی کہاکہ زکوٰة اسلامی ارکان میں سے تیسرا اہم ترین رکن ہے، دین اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے، توحید و رسالت، صلوٰة یعنی نماز، زکوٰة، روزہ اور حج۔ زکوٰة کے بارے میں قرآن کریم کی بہت سی آیات ہیں اور پیغمبر حضرت محمد کی روایات موجود ہیں، علامہ شامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ قرآن شریف میں تقریباً 32 جگہ نماز کے فوراً بعد زکوٰة کا تذکرہ آیا ہے، لہٰذا جس طرح نماز فرض ہے اسی طرح زکوٰة بھی فرض ہے۔مفتی محمد تھانوی رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مسلمان اپنی زکوٰة اداکرتے ہیں اور غریبوں کو دیتے ہیں ،رمضان میں ہی زکوٰة ادا کرنا ضروری ہے، اس کا جواب یہ ہیکہ زکوٰة ہردن ہرمہینے ادا کرنا جائز ہے رمضان المبارک کی کوئی تخصیص نہیں ہے بلکہ جس وقت بھی مال ودولت کے نصاب پر سال پورا ہو اسی وقت زکوٰة ادا کردینا بہتر ہے، یہ بات بھی سمجھ لینی چاہئے کہ زکوٰة اداکرنا فرض ہے اور رمضان المبارک کے مہینے میں ایک فرض کا ثواب 70 گنا زیادہ ملتاہے لہٰذا رمضان المبارک کے مہینے میں زکوٰة اداکرنے سے 70 گنا زیادہ ثواب ملے گا لیکن ضروری ہے کہ رمضان سے لیکر رمضان کی ترتیب اس طرح بنائیں کہ بیچ میں کچھ بھی زکوٰة ذمہ میں باقی نہ رہے، زکوٰة ہر مسلمان عاقل بالغ صاحب نصاب یعنی (جس کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونا جس کا وزن آج کے گرام کے حساب سے 87 گرام 479 ملی گرام ہوتا ہے) یا ساڑھے باون تولہ چاندی ( جس کا وزن آج کے گرام کے حساب سے 612 گرام 35 ملی گرام ہوتاہے) یا اس کے برابر روپیہ پیسہ یا تجارت کا سامان ہوتو اس پر زکوٰة فرض ہے، اگر کسی کے پاس سونا چاندی نقد رقم اور تجارت کا سامان یہ چاروں چیزیں مل کر یا ان میں سے چند چیزیں مل کر 612 گرام 35 ملی گرام چاندی کی قیمت کے برابر ہوجائے تو اس پر زکوٰة فرض ہیں۔ زکوٰة ادا نہ کرنے پر قرآن مجید اور حدیث شریف میں سخت وعیدیں آئی ہیں، اللہ تعالیٰ فرماتا ہیں، جو لوگ سونا چاندی کو جمع کرکے رکھتے ہیں اور اس کو اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے آپ ان کو ایک بڑے دردناک عذاب کی خبر سنادوں، اللہ تعالیٰ ہم سب کو عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
0 Comments