Latest News

کانگریس کےانتخابی منشور میں اقلیتوں کو زبان اور پرسنل لا کے انتخاب کی آزادی کا وعدہ، 'نیائے پتر' کے نام سے جاری منشور میں سبھی کے لیے انصاف کا وعدہ، دیکھیۓ کانگریس کے انتخابی منشور کے اہم مشمولات۔

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لئے کانگریس پارٹی نے دہلی واقع اپنے ہیڈکوارٹر میں اپنا ویژن دستاویز اور منشور جاری کیا۔ کانگریس نے اپنے منشور کو ’نیائے پتر‘ یعنی انصاف نامہ کے نام سے جاری کیا ہے۔پارٹی نے اپنے منشور میں پانچ نیائے شامل کئے ہیں، جو بھاگیداری نیائے، یووا نیائے، ناری نیائے، کسان نیائے اور شرمک یعنی مزدور نیائے ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے، ’’ہم مل کر اس غیر منصفانہ دور کے اندھیرے کو دور کریں گے اور ہندوستان کے لوگوں کے لیے ایک خوشحال، انصاف سے بھرپور اور ہم آہنگ مستقبل کی راہ ہموار کریں گے۔کانگریس پارٹی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ پارٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہر شہری کی طرح اقلیتوں کو بھی لباس، خوراک، زبان اور پرسنل قوانین کے انتخاب کی آزادی ہو۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ پرسنل قوانین میں اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور اس طرح کی اصلاحات متعلقہ برادریوں کی شرکت اور رضامندی سے کی جانی چاہئیں۔
اس موقع پرکانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ان کی پارٹی کا منشور کانگریس اور عوام کے درمیان اٹوٹ اعتماد کا ایک مقدس دستاویز ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر انہوں نے لکھا، ’’ہمارا 5 نیائے – 25 گارنٹی کا ایجنڈا قوم کی فلاح و بہبود کے لیے ہمارے غیر مذاکراتی عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔ 1926 سے آج تک کانگریس کا منشور ہمارے اور ہندوستان کے لوگوں کے درمیان غیر متزلزل اعتماد کی ایک مقدس دستاویز رہا ہے۔

کانگریس کے انتخابی منشور کی اہم مشمولات:
ذاتوں اور ذیلی ذاتوں اور ان کے سماجی و اقتصادی حالات کی گنتی کے لیے ملک گیر سماجی، اقتصادی اور ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔ اعداد و شمار کی بنیاد پر مثبت ایکشن ایجنڈے کو تقویت دی جائے گی۔
٭ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے ریزرویشن کی حد میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
٭معاشی طور پر کمزور طبقات (ای ڈبلیو ایس) کے لیے ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں 10 فیصد ریزرویشن تمام ذاتوں اور برادریوں کے لیے بغیر کسی امتیاز کے لاگو کیا جائے گا۔
٭ایک سال کے اندر اندر ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے مخصوص عہدوں کے تمام بیک لاگ اسامیوں پر بھرتی۔
٭کانگریس سرکاری اور پبلک سیکٹر کے اداروں میں باقاعدہ ملازمتوں کے کنٹریکٹ سسٹم کو ختم کر دے گی۔
٭گھر بنانے، کاروبار شروع کرنے اور جائیداد کی خریداری کے لیے ایس سی اور ایس ٹی کو ادارہ جاتی لون میں اضافہ کیا جائے گا۔
٭لینڈ سیلنگ ایکٹ کے تحت غریبوں میں سرکاری اراضی اور فاضل اراضی کی تقسیم کی نگرانی کے لیے ایک اتھارٹی قائم کی جائے گی۔
٭پبلک پروکیورمنٹ پالیسی کا دائرہ وسیع کیا جائے گا تاکہ ایس سی اور ایس ٹی طبقات سے تعلق رکھنے والے ٹھیکیداروں کو مزید پبلک ورک کنٹریکٹس دیے جا سکیں۔
٭او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی طلبہ (خاص طور پر اعلیٰ تعلیم کے لیے) اسکالرشپ کی رقم کو دگنا کر دیا جائے گا۔ ایس سی اور ایس ٹی طلباء کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے اور پی ایچ ڈی کرنے میں مدد کرنے کے لیے وظائف کی تعداد کو دوگنا کیا جائے گا۔
٭غریب، ایس سی اور ایس ٹی طلباء کے لیے رہائشی اسکولوں کا نیٹ ورک بنایا جائے گا اور اسے ہر بلاک تک پھیلایا جائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر