Latest News

مرادآباد کے بعد شاملی میں بھی امام مسجد کا قتل، بیٹا ہی بناحیوان، پھاوڑے سے کیا باپ کا سرَقلم، ملزم کی تلاش میں پولیس، یوپی میں پے درپے واقعات سے علماء برادری میں سخت بے چینی۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
یوپی میں ایک ہی دن میں دو ائمہ مساجد کے قتل سے سنسنی پھیل گئی۔ ایک جانب جہاں مراد آباد میں علی الصبح شرپسندوں نے مسجد کے امام مولانا محمد اکرم کو گھر سے بلاکر سینے میں گولی مار کر ہلاک کردیا، وہیں صبح دس بجے ضلع شاملی میں بیٹے نے ہی مسجد کے امام حافظ فضل الرحمن کو پھاوڑے سے حملہ کرکے موت کی نیند کی سلاد یا، بیٹے نے انسانیت کی ساری حدیں تار تار کردیں اور حیوان بنے بیٹے نے پھاوڑے سے باپ کے اوپر اس قدر زور دار حملے کئے کہ حافظ صاحب کا سرَدھڑ سے جدا کردیا۔ 

واقعہ سے پورے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ ہی یوپی کے پرتاپگڈھ میں اکثریتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے شرپسندوں نے معروف عالم دین اور جمعیۃ علماءہند کے ضلع جنرل سکریٹری مولانا محمد فاروق قاسمی کو دھار دار ہتھیاروں سے حملہ کرکے موت کے گھاٹ اتاردیا تھا، یوپی میں پے درپے رونما ہورہے ان افسوسناک واقعات سے جہاں یوگی حکومت کے قانونی نظم و نسق کے بڑے بڑے دعووں کی پول کھُلتے دکھ رہی ہے وہیں علماء برادری میں سخت بے چینی اوررنج وغم کی کیفیت اور تکلیف محسوس کی جارہی ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق منگل کے روز ضلع شاملی کے تھانہ چوسانہ کے بلّہ مزرعہ گاوں میں مسجد کے امام صاحب کے قتل کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ تا ہم اس اندوہناک واقعہ کو کسی اور نے نہیں بلکہ امام صاحب کے حیوان بنے بیٹے نے ہی انجام دیا اور پھاوڑے سے حملہ کرکے اپنے باپ کو موت کی نیند سلا دیا۔ امام صاحب کے قتل کی خبر آس پاس کے علاقہ میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ آس پاس کے دیہی باشندے اور پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو قبضہ میں لیکر طبی کاروائی کے لیے بھیج دیا ہے۔ اطلاع کے مطابق علاقہ کے ایک گاوں کی مسجد میں امامت کے فرائض انجام دینے والے حافظ فضل الرحمن آج صبح سویرے اپنے بیٹے جنید کے ساتھ کھیت میں گئے تھے۔وہیں کسی بات کو لے کر باپ بیٹے میں آپس میں جھگڑا ہوا۔تب جنید نے اپنے والد صاحب پر پھاوڑے سے حملہ بول دیا اور اس نے بار بار شدید حملہ کیا۔ جس کے نتیجہ میں امام صاحب کا سرَ بدن سے الگ ہو کر دور جاگرا۔ ایک ویڈیو ایسی بھی سامنے ائی ہے جس میں امام صاحب کی لاش بالکل عریانی کی حالت میں پڑی دِکھی۔ واقعہ کے بعد ملزم موقع سے فرار ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ 60 سالہ حافظ فضل الرحمن پاس ہی کے گاوں ججولہ میں واقع دینی مدرسہ میں مدرس اور ایک مسجد میں منصب امامت پر فائز تھے۔ آج وہ اپنے وطن گاوں بلہ مزرعہ میں آئے ہوئے تھے۔ شاملی کے اعلیٰ پولیس افسر نے کہا کہ ملزم کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ ملزم کی عمر 17 سال بتائی گئی ہے۔ ملزم ذہنی معذور بتایا جاتا ہے۔ اے ایس پی کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
وہیں آج صبح مرادآباد کے بھینسیہ گاوں کے امام مولانا اکرام کو گھر سے بلاکر ان کے سینے میں گولی مارکر شر پسندوں نے انہیں ہلاک کردیا۔ ان واقعات سے علماء میں سخت بے چینی پائی جارہی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر