دیوبند: سمیر چودھری۔
عبدالاضحی کے مدنظر کے یہاں تیاریاں عروج پر ہیں اور جگہ جگہ قربانی کے جانوروں کی رونقیں ہیں،مہنگائی کے باوجود فرزندان ِ توحید قربانی کے جانوروں کی خریداری کررہے ہیں۔اس سلسلہ میں علماءکی جانب سے مسلسل لوگوں کو قربانی کے مسائل سے آگاہ کیا جارہاہے اور قربانی کی عظمت و فضیلت کو تازہ کیا جارہاہے تاکہ قربانی کرنے والے لوگ سنت کے مطابق رضائے الٰہی کے لئے اس عظیم کام کو انجام دے سکیں۔
اس سلسلہ میں ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی شریف خان قاسمی اور معروف دینی ادارہ جامعہ قاسمیہ دارالتعلیم والصنعہ قاسم پورہ روڈ دیوبند کے مہتمم مولانا محمد ابراہیم قاسمی نے اپنے بیان کے دوران کہاکہ قربانی ایک عظیم عبادت ہے اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک قربانی کے دنوں میں اس عمل سے افضل کوئی عمل نہیں ہے اور قربانی کا کوئی بدل نہیں ہے اسلئے ہر صاحب نصاب شخص پر قربانی واجب ہے ،جس میں کوتاہی اور لاپرواہی گناہ ہے۔مفتی شریف خان قاسمی نے کہاکہ قربانی کی مذہب اسلام میں خاص اہمیت ہے اور اسے’سنت ابراہیمی ‘کہا گیاہے کیونکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کا حکم پاکر محض خدا کی رضا مندی کیلئے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربانی کیلئے پیش کیا تھا۔اسی عمل کی یاد میں ہر سال مسلمان قربانیاں کرتے ہیں۔اس قربانی سے ایک اطاعت شعار مسلمان کو یہ سبق ملتا ہے کہ وہ رب کی فرمانبرداری اور اطاعت میں ہر قسم کی قربانی کیلئے تیار رہے اور مال ومتاع کی محبت کو چھوڑ کر خالص اللہ تعالیٰ کی محبت دل میں پیدا کرے اور قربانی کرتے وقت یہ بات بھی ملحوظ رہنی چاہئے کہ قربانی کی طرح دیگر تمام عبادات میں مقصود رضاءالٰہی رہے۔مولانا محمد ابراہیم قاسمی نے کہا کہ ہر صاحب نصاب پر قربانی واجب ھے اور قربانی کا کو بدل نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ قربانی ایسا عمل ھے جس سے قرب الٰہی کا حصول ہوتاہے، جانور کو ذبح کرنے کا عمل بندے کو اللہ ربّ کریم کے انتہائی قریب کردیتا ہے۔ اس موقع پہ غریبوں اور متعلقین کا خاص خیال رکھیں کسی قسم کی شہرت نام نمود سے اجتناب کیا جانے،دوسرے مذاہب کے لوگوں کے جذبات اور صاف صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
معروف روحانی معالج حافظ فہیم عثمانی نے بھی قربانی کی اہمیت و عظمت پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ قربانی در حقیقت انسان کو اللہ کے قریب کرتی ہے اور اس کے ایمانی جذبہ کو پختہ کرتی ہے اور اللہ کے راستہ میں ہر قسم کی قربانی کی ترغیب دیتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قربانی کی نیت پہلے ہی کر لینی چاہئے، قربانی ہمیں محبت ایک دوسرے کے لئے مال قربان کرنے سبق سکھاتی ہے، حدیث مبارکہ میں آتا ہے کہ قربانی کا گوشت اور خون اللہ ربّ العزت کے پاس نہیں پہنچتا البتہ بندے کا خلوص دیکھ کر اللہ تعالی اسے اپنی بارگاہ میں قبول فرما لیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قربانی میں غربائ، مستحقین اور ضرورتمندوں کا خاص خیال رکھیں، قربانی کا گوشت اپنی ضرورت کے مطابق رکھیں اور بقیہ اپنے رشتہ داروں دوست احباب اور غرباءکو پہنچائیں، صاف صفائی پر بھی خصوصی توجہ دیں۔
0 Comments