Latest News

یوپی حکومت نے جبراً مذہب تبدیلی قانون میں کی تبدیلیاں، اب عمر قید ہوگی۔

رپورٹ: سمیر چودھری۔
لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے منگل کے روز اسمبلی میں یوپی غیر قانونی مذہبی تبدیلی پر پابندی (ترمیمی) بل 2024 منظور کر لیا۔ اس بل کے ذریعے حکومت نے جبری مذہب کی تبدیلی پر عمر قید کی سزا کا  قانون پاس کیا ہے۔ اس سے پہلے اس میں 1 سے 10 سال تک کی سزا کا انتظام تھا۔
اس میں جہاں پہلے سے طے شدہ جرائم کی سزا دگنی کر دی گئی ہے وہیں نئے جرائم بھی شامل کیے گئے ہیں جن میں عمر قید کی سزا ہے۔ اس قانون کے تحت مذہب کی تبدیلی کے لیے فنڈنگ کو جرم کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اس میں کسی بھی ملکی یا غیر ملکی تنظیم سے فنڈنگ لینا جرم کے دائرے میں آتا ہے جس میں عمر قید کی سزا بھی ہے۔
اگر کوئی شخص کسی کو مذہب تبدیل کرنے کی دھمکی دیتا ہے یا جان و مال کو نقصان پہنچاتا ہے تو اسے بھی جرم کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جبری شادی یا دھوکہ دہی سے شادی کو بھی اس بل میں شامل کیا گیا ہے۔

عدالت متاثرہ کے علاج کے اخراجات اور بحالی کے لیے جرمانے کی رقم مقرر کر سکے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ "جرائم کی حساسیت، خواتین کے وقار اور سماجی حیثیت کے پیش نظر، خواتین کی غیر قانونی تبدیلی، ایس سی-ایس ٹی وغیرہ کو روکنے کے لیے، یہ محسوس کیا گیا کہ سزا اور جرمانے کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے یہ بل لایا گیا ہے۔"

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر