دوحہ، قطر: اسرائیلی حملے سے تہران میں شہید کیے گئے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں آج بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ وسیم ابو عثمان کی نماز جنازہ دوحہ کی مرکزی مسجد امام محمد بن عبدالوہاب میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اسماعیل ہنیہ کو دوحہ کے لوسیل قبرستان میں علامہ یوسف القرضاوی کے پہلو میں سپردِ خاک کردیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق امیر قطر شیخ تمیم بن حمد اپنے والد شیخ حمد بن خلیفہ کے ساتھ اسماعیل ہنیہ کی نمازہ جنازہ میں شرکت کے لیے آئے، امیر قطر نےاسماعیل ہنیہ اور ان کے ساتھی وسیم ابو شعبان کی میت پر فاتحہ خوانی بھی کی۔
نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ترک وزیر خارجہ بھی دوحہ پہنچے جہاں انہوں نے حماس رہنما خالد مشعل سے تعزیت بھی کی۔ اسماعیل ہنیہ کو دوحہ میں علامہ یوسف القرضاوی کے پہلو میں سپردِ خاک کردیا گیا۔
یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں میزائل حملے میں شہید کیا گیا تھا۔
قطر کے دارالحکومت میں حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ کی ادائیگی کیلئے ہزاروں سوگوار اشک بار آنکھوں اور آزادیٔ فلسطین کی جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کے ساتھ مسجد میں جوق در جوق جمع ہوئے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد فرزند اسلام شہید اسماعیل ہانیہ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ جس کے لیے دنیا بھر سے اعلیٰ سطح کے وفد بھی موجود تھے۔ اس موقع پر تا حد نگاہ لوگ ہی لوگ تھے گویا انسانوں کا سیلاب اُمڈ آیا تھا۔ سوگواروں نے فلسطینی پرچم تھامے ہوئے ہیں اور فضا نعرۂ تکبیر اللہ اکبر اور کلمہ شہادت سے گونجتی رہی تھی۔فخر اسلام کی میت کو کاندھوں پر اُٹھائے تمام راستے شرکا نم آنکھوں کے ساتھ امت مسلمہ کے عروج اور فلسطین کو صیہونی ریاست کے شکنجے سے آزادی دلانے میں اپنی جان قربان کرنے والے اسماعیل ہانیہ کو خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔
اسماعیل ہانیہ کے جسد خاکی کو قبر میں اتارا گیا تو فضا اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اُٹھی اور شرکا ایک دوسرے سے گلے لگ کر رونے لگے۔ فلسطینی پرچم ہوا میں سربلند اور لہراتا رہا۔دعائے مغفرت میں فلسطین کی آزادی اور صیہونی ریاست کے خاتمہ کی دعا بھی کی گئی۔ قرآنی آیات کی تلاوت سے فضا کو معطر کیا جاتا رہا اور یوں شرکا کے جدوجہدِ آزادیٔ فلسطین کے عزم کے ساتھ اس عظیم رہنما کا سفرِ آخر تمام ہوا۔
گزشتہ روز ایران میں بھی اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ پڑھائی گئی تھی، نماز جنازہ ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی تھی جس میں صدر مسعود پزشکیان سمیت اعلیٰ ایرانی عہدیداران بھی شریک ہوئے تھے۔ ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا ایران پر فرض قرار دیا ہے جبکہ صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ ایران کی داخلی خود مختاری پر حملہ کرنے والے دشمن کو بھرپور طریقے سے جواب دیا جائے گا۔
سمیر چودھری۔
0 Comments