Latest News

خطابت اور صحافت کے ذریعہ معاشرہ میں صالح انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے، جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ میں انجمن بزم رشید کے زیر اہتمام مسابقہ خطابت کا انعقاد۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
مغربی یوپی کی قدیم مرکزی دینی درسگاہ جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ میں طلبہ کی نمائندہ انجمن بزم رشید کے زیر انتظام تین نشستوں پر مشتمل مسابقہ خطابت کا انعقاد ہوا،جس کی صدارت رئیس الجامعہ شیخ الحدیث مولانا مفتی خالد سیف اللہ قاسمی نقشبندی اور نظامت بالترتیب مولوی شعیب ،مولوی مزمل اور مولوی حسین احمدکنڈوی نے مشترکہ طورپر کی۔
واضح رہے کہ کل ٩ طلبہ بذریعہ انٹرویو مسابقہ میں شرکت کے مجاز قرار دیے گئے تھے،جنہوں نے سیرت پاک، عصر حاضر کے تقاضے اور اسلامی تاریخ سمیت مختلف موضوعات پر اپنی خطابت کے جوہر دکھاتے ہوۓ سامعین سے داد تحسین حاصل کی۔ اول، دوم، سوم، پوزیشن لانے والے طلباء بالترتیب محمد گلفام کنڈہ جدید، محمد صادق گنگیرو، محمد پرویز بیگی ناظر،کو گراں قدر انعامات دیے گئے،جبکہ دیگر شرکائے خطابت کو بھی تشجیعی انعام سے سرفراز کیا گیا۔ قبل ازیں پروگرام کا اغاز محمد حنظلہ ہرپالوی کی تلاوت اور محمد مزمل نواز پوری کی نعت پاک سے ہوا۔حکم کے طور پر مولانا مفتی محمد احسان بہٹوی اور مولانا قاری صابر قاسمی رونق اسٹیج تھے۔ 

آخر میں مولانا مفتی محمد حذیفہ مکی نے خطابت اور صحافت کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا مذکورہ فن اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔اس کے درست اور با مقصد استعمال سے دین و ادب کی نمایاں خدمت کی جا سکتی ہے اور معاشرہ میں صالح انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر نائب مہتمم مولانا قاری عبید الرحمن ، مولانا ابو الحسن ، الحاج حافظ کامل ۔ مولانا میزان احمد ، مفتی محمد ساجد کھجناوری ،مولانا اویس الرحمن ،مولانا رئیس، مولانا ادریس، مولانا شمشاد، مولانا نوشاد، مولانا عبدالصمد، قاری محمد طالب، قاری محمد مشکور، قاری منور الحسن، مولانا شکیل، قاری عالمگیر، قاری اسلم، قاری تیمور، حافظ اکرام اور مولوی اطہر ابن مولا نا شوکت وغیرہ موجود رہے۔ مولانا میزان احمدرشیدی کی دعا پر اس کا اختتام ہوا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر