Latest News

اسلامی تعلیمات و اقدار ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ معاون ہیں، دینی ونٹر کیمپ کی دوسری اور تیسری نشست میں درسِ قرآن، عقیدہ آخرت، حدیث، صحابہ، ساتوں کلمے، عبادات، معاملات، فقہ اور ڈیجیٹل دنیا پر بیانات ہوئے۔

کانپور: متین الحق اکیڈمی کے زیر اہتمام مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی کی نگرانی میں جاری دینی ونٹر کیمپ کی دوسری نشست میں سورہئ فیل تا سورہئ کافرون کا درس دیتے ہوئے مفتی عثمان قاسمی نے بتلایا کہ سورہ فیل میں اللہ کی قدرت اور کفار کے خلاف اس کی مدد کا ذکر ہے۔ سورہ قریش میں قبیلہ قریش کو اللہ کی دی گئی نعمتوں اور امن کا ذکر ہے۔سورہ ماعون میں منافقین اور ان لوگوں کی مذمت کی گئی ہے جو نماز اور نیک اعمال میں کوتاہی کرتے ہیں اور غریبوں کا حق ادا نہیں کرتے ہیں۔ سورہ کوثر میں اللہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کوثر عطا کرنے کی خوشخبری دی اور کفار کوملامت کی ہے۔ سورہ کافرون میں توحید کا اعلان اور شرک سے مکمل برأت کا پیغام دیا گیا ہے۔
سورہ نصر سے سورہ ناس تک درس دیتے ہوئے مفتی سعود مرشد قاسمی نے بتلایاکہ سورہ نصر دین اسلام کی فتح اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے مکمل ہونے کی بشارت ہے۔ سورہ لہب میں ابولہب اور اس کی بیوی کی مذمت کی گئی ہے۔ سورہ اخلاص میں توحید خالص کا بیان ہے۔ سورہ فلق اور سورہ ناس میں انسان کو مختلف چیزوں کی دعائیں سکھائی گئی ہیں۔
معاملات (لین دین) پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے کہا کہ اچھے معاملات انسان کی شخصیت کو نکھارتے ہیں اور سماجی تعلقات کو مضبوط بناتے ہیں۔ یہ اعتماد، محبت اور باہمی احترام کو فروغ دیتے ہیں۔ اچھے معاملات سے اللہ راضی اور خوش ہوتے ہیں۔ جبکہ برے معاملات جس میں جھوٹ، دھوکہ اور غلط بیانی کی آمیزش ہو تو اس سے نہ صرف اللہ ناراض ہوتے ہیں بلکہ یہ انسان کی سماجی زندگی کو بھی متأثر کردیتے ہیں۔ لوگ اس پر اعتماد کرنا چھوڑ دیتے ہیں، انسان کی ساکھ خراب ہوتی ہے اور قیامت کے دن ایسے شخص کو اپنے اعمال کا سخت حساب دینا ہوگا۔ مولانا نے کہا معاملات کی صفائی بغیر کوئی شخص اچھا مسلمان نہیں بن سکتا۔
عقیدہئ آخرت پر گفتگو کرتے ہوئے مشرقی مسجد کے امام مولانا محمد عثمان قاسمی نے کہا کہ آخرت پر ایمان اسلام کے بنیادی عقائد میں ہے، جو انسان کو نیکیوں کی ترغیب اور گناہوں سے باز رکھتا ہے۔ قیامت کے دن ہر شخص کو اس کے اعمال کا حساب دینا ہوگا اور جنت یا جہنم کا فیصلہ ہوگا۔
صحابہ کے معیارِ حق ہونے پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا ذکوان قاسمی نے بتلایا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی احادیث میں صحابہ کے ایمان و عمل کو قیامت تک کے انسانوں کیلئے نمونہ بنایا ہے۔ اللہ کے نزدیک اسی کا ایمان و عمل قابل اعتبار ہوگا جو صحابہ کے مطابق ہوگا۔
ساتوں کلموں کی تشریح کرتے ہوئے مولانا ابوالحسن عبداللہ قاسمی نے کہا کہ ساتوں کلمے اسلام کے بنیادی عقائد کا خلاصہ ہیں، جن میں توحید، رسالت، اللہ کی بڑائی، استغفار، کفر سے برأت اور ایمان کی تفصیل شامل ہے۔ ان کا ورد ایمان کو مضبوط اور روح کو پاکیزہ کرتا ہے۔
ڈیجیٹل دنیا اور ہمارا کردار پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا حذیفہ قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ جدید تحقیقات، ٹیکنالوجی، جدید ایجادات و ترقیات میں صرف بڑھ چڑھ کر حصہ ہی نہ لیں بلکہ اس قافلہ کا سالار بنیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات و اقدار ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ معاون ہیں۔
فقہ کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا امیر حمزہ قاسمی نے کہا کہ فقہ اسلامی احکام و مسائل کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کا علم ہے۔ فقہ کا مقصد صرف عبادات تک محدود نہیں، بلکہ یہ معاشرتی، اقتصادی اور سیاسی مسائل پر بھی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مولانا نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں فقہ کو اس طرح سمجھنا اور اپنانا چاہیے کہ وہ ہماری روزمرہ کی زندگی کو بہتر بنائے اور ہمیں اللہ کی رضا کی طرف رہنمائی کرے۔
حدیث کی حجیت پر گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد الماس نے کہا کہ حدیث قرآن کے بعد دین کا دوسرا اہم ماخذ ہے، جو قرآن کے مفاہیم کی وضاحت اور عملی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حدیث پر ایمان لانا اور اسے وحی ماننا ضروری ہے۔ اس کے بغیر ایمان ادھورا ہے۔
عبادات کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی سعد نور قاسمی نے کہا کہ عبادات انسان اور اللہ کے درمیان تعلق کو مضبوط کرنے کا ذریعہ ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ عبادات صرف مخصوص اعمال تک محدود نہیں، بلکہ ہر وہ عمل جو اللہ کی رضا کے لیے کیا جائے، عبادت شمار ہوتا ہے۔ مفتی سعد نے اس بات پر زور دیا کہ عبادات کے مقصد کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ ہم انہیں اخلاص کے ساتھ ادا کریں اور اپنی زندگیوں کو اللہ کے ساتھ تعلق استوار کرنے کا ذریعہ بنائیں۔
نماز فجر کے بعد اجتماعی تلاوت کا اہتمام کیا گیا۔ دوسری نشست کے آغاز میں مفتی محمد واصف قاسمی نے مخصوص سورتوں کی تصحیح کرائی۔ ظہر سے قبل بچوں کو وضو کی عملی مشق کرائی گئی۔ عصر کے بعد اسپورٹس اور روزش کے سیشن منعقد کیا گیا جس میں کھیل کود کی شرعی قوانین بتلائے گئے۔
ونٹر کیمپ کی آخری نشست میں آج بعد مغرب مولانا یحیی نعمانی بطور مہمان خصوصی تشریف لائیں گے اور ان ہی کے ہاتھوں طلباء انعامات و اسناد تقسیم کی جائیں گی۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر