آگرہ: مسجد نہر والی سکندرا کے خطیب محمد اقبال نے آج خطبہ جمعہ میں وقف ترمیمی بل کے بارے میں نمازیوں سے خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود حکومت نے وقف ترمیمی بل کو پاس کرالیا ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت نے سب کچھ پورے پلان کے ساتھ کام کیا ہے ، جن لوگوں کو مسلمان یہ سمجھ رہے تھے کہ یہ پارٹیاں حکومت کا ساتھ نہیں دیں گی ، انھوں نے حکومت کا ساتھ دے کر بل پاس کرا دیا اور مسلمان صرف دیکھتے رہ گیے ، کیوں ایسا ہوا ؟ اس پر غور کریں ، جس پارٹی کے پاس ایک بھی مسلم منسٹر نہیں ، کوئی ممبر پارلیمنٹ نہیں صرف راجیہ سبھا میں ایک ممبر ہے ، وہ پارٹی کہہ رہی ہے کہ یہ بل مسلمانوں کے حق اور فائدے کے لیے ہے ، اس سے بڑا مذاق ہو نہیں سکتا ، ضرورت ہے کہ ہم اپنا محاسبہ کریں، کہ کہاں ہم سے غلطی ہو رہی ہے ، اس پر غور کریں ، ہمارے اعمال کے مطابق ہی اللہ سبحانہ تعالی ہمارے لیے فیصلے بھیجتا ہے اور اسی حساب سے ہمارے اوپر حکمرانوں کو مسلط کرتا ہے ، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم اللہ کی نافرمانی کر رہے ہیں ، یہ مت سوچیں کہ ہم تو پانچوں وقت کی نماز ادا کر رہے ہیں رمضان میں روزے بھی رکھے ، ضرورت مندوں کی مدد بھی کی ، اللہ کے بندو۔ مسلمانوں کا ایک بڑا حصہ بے نمازی ہے ، جمعہ کی نماز میں بھی شریک نہیں ہوتا ، کھلے عام اللہ کے فرضوں کو چھوڑا جا رہا ہے ، یہ ایک طرح سے اللہ اور اس کے رسول سے اعلان جنگ ہے ، مسلمانوں کا ایک بڑا حصہ اس میں شامل ہے ، اور ہم خود میں مطمئن ہیں کہ ہم تو تمام کام اللہ کی مرضی کے مطابق کر رہے ہیں لیکن ہمیں کوئی افسوس اس بات پر نہیں ہے کہ اتنا بڑا حصہ ہمارا نافرمان ہے ، ہمیں جو کام کرنا تھا وہ ہم نہیں کر رہے ہیں ، نہ تو اصلاح کر رہے ہیں اور نہ ہی ہم اللہ کے دین کی دعوت دے رہے ہیں ، تو یاد رکھو ! اللہ کا فیصلہ ہمارے حق میں نہیں آے گا ، یہ حالات ایسے ہی رہیں گے ، اور ہم اسی طرح ذلیل وخوار ہونگے ، اور یہ شعر ہمارے اوپر چسپاں ہوگا
کہ “ خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی ، نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا “ اللہ کے بندو ہمیں خود بدلنا ہے ، اپنے اعمال درست کرنے ہیں قوم میں اصلاح کرنی ہے ،لوگوں کو اللہ کا پیغام پہنچانا ہے ، اس کے بعد اللہ کی مدد آے گی ، کیا ہم اس کے لیے تیار ہیں ؟
0 Comments