اعظم خان کو جیل میں بھی راحت نہیں، پوچھ گچھ کرنے پہنچی ای ڈی، مختارانصاری اور عتیق احمد پر بھی کسا شکنجہ۔
لکھنؤ: سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اور رامپور سے ایم پی اعظم خان سے پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی پیر کے روز سیتاپور جیل پہنچی۔ ای ڈی حکام فی الحال جیل کے اندر اعظم خان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔اعظم خاں کی بیوی تنزئین فاطمہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ای ڈی سے پوچھ گچھ کرنے سے پہلے پیر کو ان سے ملنے جیل آئی تھی۔ ای ڈی کی آمد کے بعد جیل میں ہلچل بڑھ گئی ہے۔ تاہم جیل حکام اس معاملے میں کھل کر کچھ بولنے اور بتانے کو تیار نہیں ہیں۔ای ڈی نے اعظم سے کیا پوچھ گچھ کی ہے؟ اس کی معلومات تادمِ ِ تحریر دستیاب نہیں ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ سریش کمار سنگھ نے بتایا کہ ای ڈی کے دو عہدیدار اعظم خان سے جیل کے ایک الگ کمرے میں پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
وہاں صرف تین لوگ ہیں ، جن کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ای ڈی عدالتی حکم نامہ کے ساتھ سیتاپور جیل آئی ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ای ڈی کی سہ رکنی ٹیم اعظم خان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سال جولائی میں ای ڈی نے مختار انصاری کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔
سیتاپور جیل میں قید اعظم خان پر مبینہ کسانوں کی زمین ہتھیانے کا الزام ہے۔ الزام یہ ہے کہ رام پور میں تعمیر جوہر یونیورسٹی میں بھی غیر قانونی سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی سرکاری رقم بھی استعمال کی گئی۔
دوسری جانب اس سال جولائی میں ای ڈی نے مختار انصاری کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔باندہ جیل میں بند مختار انصاری پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کیا اور اسے ایک نجی کمپنی کو 1.7 کروڑ روپے سالانہ کے حساب سے سات سال کے لیے لیزپر دیا۔
اُدھر ای ڈی نے سابق ایم پی عتیق احمد کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ بھی درج کیا تھا۔ عتیق احمد پر الزام ہے کہ گزشتہ سال پولیس نے عتیق احمد کی 16 کمپنیوں کی نشاندہی کی تھی ، جن میں سے کئی بے نامی تھیں۔ ان کمپنیوں میں نام کسی اور کا ہے لیکن بالواسطہ ان میں پیسہ لگایا گیا ہے۔ ان میں سے بیشتر کمپنیوں کا کاروبار رئیل اسٹیٹ سے جڑا ہوا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان کمپنیوں کے لین دین کروڑوں میں ہیں۔
0 Comments