Latest News

مودی سرکار نے کی تبلیغی مرکز کھولنے کی مخالفت، کہا سنگین اثرات مرتب ہوں گے اورسرحد پار کے ممالک بھی ہونگےمتاثر۔

مودی سرکار نے کی تبلیغی مرکز کھولنے کی مخالفت، کہا سنگین اثرات مرتب ہوں گے اورسرحد پار کے ممالک بھی ہونگےمتاثر۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے نظام الدین مرکز کو دوبارہ کھولنے سے متعلق درخواست پر دہلی ہائی کورٹ کے سامنے حلف نامہ داخل کیا ہے۔ مرکز کھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ سرحد پار کئی ممالک کو متاثر کر سکتا ہے۔ تاہم دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ مرکز کو غیر معینہ مدت تک بند نہیں رکھا جا سکتا۔ نظام الدین مرکز میں کوویڈ 19 کے پروٹوکول کی سنگین خلاف ورزی پر مارچ 2020 میں ایک کیس درج کیا گیا تھا۔ کورونا وباء (COVID 19) کے پھیلنے کے درمیان مرکز میں تبلیغی جماعت کی ایک اجتماع ہوا تھا۔تھی۔ جس میں تبلیغی نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کے کئی ممالک سے آئے تھے۔
مرکز کو دوبارہ کھولنے کی درخواست پر مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ اس کے سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ دہلی کے ڈپٹی پولیس کمشنر کی تصدیق کے ساتھ دائر کردہ مرکز کے حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ کورونا پروٹوکول کی خلاف ورزی پر رجسٹرڈ کیس پراپرٹی کے طور پر مرکز کو محفوظ کرنا ضروری ہے ، کیونکہ اس معاملے سے متعلق تحقیقات اور یہ معاملہ کئی ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات سے بھی متعلق ہے۔
دہلی وقف بورڈ نے مرکز کو دوبارہ کھولنے کے لیے درخواست دی ہے ، جس پر جسٹس مکتہ گپتا نے سماعت کی۔ مراکز گزشتہ سال 31 مارچ سے بند ہے۔ ہائی کورٹ نے مرکز سے سوال کیا کہ وہ نظام الدین مرکز کو کب تک بند رکھنا چاہتا ہے اور کہا کہ یہ ہمیشہ کے لیے نہیں کیا جا سکتا۔
 Nizamuddin tablighi jamaat markaz:Tags

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر