Latest News

خواتین کی دینی تعلیم و تربیت انتہائی ضروری، خواتین کے اجتماع میں مولانا امیر حمزہ قاسمی نے تعلیم نسواں کی اہمیت و افادیت پر ڈالی روشنی۔

خواتین کی دینی تعلیم و تربیت انتہائی ضروری، خواتین کے اجتماع میں مولانا امیر حمزہ قاسمی نے تعلیم نسواں کی اہمیت و افادیت پر ڈالی روشنی۔
کانپور:۔جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی زیر نگرانی جمعیۃ علماء شہر کانپور کے زیر اہتمام منعقد کئے جا رہے اجتماع کے تحت پٹکاپور کے نواب صاحب کے احاطہ میں مسجد نور پٹکاپور کے امام وخطیب مفتی اظہار مکرم قاسمی کی صدارت میں خواتین کا اجتماع منعقد ہوا۔ اجتماع میں بطور مہمان خصوصی تشریف لائے مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے نائب ناظم مولانا امیر حمزہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ اہل سنت والجماعت کانپور نے خواتین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آخرت کے بننے اور سنورنے کا معیار ایمان ہے، ایمان یعنی جس نے کلمہ پڑھ لیا اللہ کو ایک اور حضرت محمدﷺ کو اللہ کا نبی اور آخری نبی مان لیا، فرشتوں کی پاکبازی، آخرت کے دن اور مرنے کے بعد کی زندگی پر اور اچھی بری تقدیر کو دل سے مان کر ایمان لے آیا وہ جنت میں ضرور داخل ہوگا۔
 مولانا نے کہا کہ آج دنیا کی تمام اسلام دشمن طاقتیں ہم سے ہماری سب سے قیمتی دولت جس کی بنیاد پر ہمیں آخرت میں جنت ملے گی، اس ایمان کو چھیننا چاہتی ہیں۔ ایسے حالات میں مردوں کیساتھ ساتھ خواتین اسلام کی ذمہ داریاں بھی بڑھ جاتی ہیں کہ ہماری مائیں بہنیں اپنے گھروں کا ماحول ایسا دینی اور پاکیزہ بنا ئیں کہ ہمارے بچے اور ہمارے گھر وں میں رہنے والے تمام افراد وہ باہر کسی بھی ماحول یا دنیا کے کسی بھی گوشے اور کونے میں چلے جائیں کسی بھی قیمت پر اپنے ایمان سے سمجھوتہ نہ کریں اور ہمیشہ اپنے دین پر قائم رہیں۔ مولانا نے کہا یہ ہماری ماؤں بہنوں کے اختیار میں ہے کہ وہ اپنے نوجوان بچے، بچیوں کے دلوں میں دینی غیرت اور ایمانی حمیت کو بیٹھائیں تاکہ دنیا کی بڑی سے بڑی نعمت کے مقابلے میں کوئی ان کے ایمان کا سودا نہ کر سکے۔ مختلف انبیائے کرام کے دینی واقعات کی روشنی میں مولانا نے ایمان کے بعد اپنے بچوں کی اخلاقی تربیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم واقعی اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل روشن اور بہترین بنانا چاہتے ہیں تو اپنے بچے بچیوں کو ابتداء سے ہی با حیاء بنائیں۔ 
انہو ں نے بتایا کہ اللہ نے قرآن میں کہا ہے کہ بے حیا لوگوں کیلئے بے حیاء عورتیں اور پاک دامن وبا حیا لوگوں کیلئے با حیا اور پاک دامن عورتیں ان کی قسمت میں لکھ دی گئی ہیں۔ اب یہ ہم خودطے لیں کہہمیں کیا کرنا ہے؟ہم کہاں کھڑے ہیں،ہمارے اندر حیا ہے یا نہیں، ہمارا دامن پاک ہے یا نہیں، ہر انسان اپنے بارے میں بہتر جانتا ہے۔
مولانا امیر حمزہ نے خواتین کو بتایا کہ دنیا کی تمام اعلیٰ تعلیم،فنون کیساتھ ساتھ اتنا دین سیکھنا اور اتنے مسائل کا جاننا جس سے ہم حرام کاموں سے بچ سکیں اور ہماری عبادتیں درست ہو سکیں ہر کسی کیلئے لازمی اور ضروری ہے۔ اس موقع پر مولانا نے مکاتب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اب ایسے مکاتب کی ضرورت بھی شدت کے ساتھ محسوس کی جا رہی ہے جہاں بالغان کی تعلیم کا بھی نظام ہو، اس کے ساتھ ساتھ ہمارے معاشرہ کی نوجوان مسلم بچیوں اور مستورات کیلئے بھی ہر محلے میں بڑوں کی سرپرستی میں ایسا نظام قائم ہو جہاں سے انہیں بھی دینی تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ مولانا امیر حمزہ نے نے مخلوط تعلیم کے نقصانات، عصمت و عفت کی حفاظت،معتبر علمائے کرام سے دینی مسائل کو جاننے کے فائدے، دینی اسلامی ماحول سے مربوط رہنے کے طریقوں سے بھی خواتین کو واقف کرایا۔
اس سے قبل اجتماع کا آغاز مولانا محمد ذکوان نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ نظامت کے فرائض انجام دے رہے صدر اجتماع مفتی اظہار مکرم قاسمی نے آئے ہوئے تمام مہمانوں اور اجتماع میں شریک رہیں تمام خواتین کا شکریہ ادا کیا۔ اجتماع میں جمعیۃ علماء یوپی کے سکریٹری قاری عبد المعید چودھری، مسجد محمودیہ اجیت گنج کے امام وخطیب مولانا انصار احمد جامعی، جمعیۃ علماء کانپور کے خازن مولانا انیس الرحمن قاسمی، حافظ محمد یوسف،سید فہیم الدین،صاحب میاں، محمد اویس،حافظ محمد عدنان، محمد عبید، محمد ذیشان، محمد بلال کے علاوہ کثیر تعداد میں پردہ نشین خواتین شریک رہیں۔ 

سمیر چودھری

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر