Latest News

داعئ اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی کو اے ٹی ایس نے حراست میں لیا، مسلم طبقہ شدید رنج وغم؟

داعئ اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی کو اے ٹی ایس نے حراست میں لیا، مسلم طبقہ شدید رنج وغم؟
مشہور اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی اور ان کے تین ساتھی علماء اور ڈرائیور کو سیکورٹی ایجنسی نے پوچھ گچھ کے لیے اٹھا لیا ہے۔  دیر رات مولانا کی حمایت میں علماء سمیت مسلم کمیونٹی کے لوگ لیساڈی گیٹ پولیس سٹیشن میں جمع ہوئے اور ہنگامہ کیا۔
مولانا کلیم صدیقی (64 سال) مظفر نگر کے گاؤں پھلت کے رہنے والے منگل کی شام 7 بجے لیسڈی گیٹ کے ہمایوں نگر میں مسجد ماشاء اللہ کے امام شارق کی رہائش گاہ پر ایک پروگرام کے لیے آئے تھے۔ رات نو بجے عشاء کی نماز کے بعد ، وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ گاڑی سے واپس روانہ ہوئے۔ اس دوران گھر والوں نے فون کیا ، لیکن موبائل بند پایا گیا۔ خاندان نے یہ معلومات میرٹھ میں امام شارق کو دی۔ خاندان اور دوستوں نے تلاش شروع کی ، لیکن معلومات نہیں مل سکی۔ اس کے بعد لوگوں کا ہجوم لیساڈی گیٹ پولیس اسٹیشن پر جمع ہوگیا۔ رات گئے تک ہنگامہ جاری رہا۔ تاہم پولیس نے سرکاری طور پر ان کے اٹھانے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
بتایا جا رہا ہے مولانا کلیم صدیقی صاحب بروز منگل لساڈی گیٹ حمایوں نگر کی ماشاء اللہ مسجد کے ایک پروگرام میں شرکت کرکے اپنے گاؤں پھلت مظفر نگر واپس ہو رہے تھے،؛ نماز عشاء کے لیے میرٹھ میں رکے، نماز سے فارغ ہو کر جب پھلت کے لیے روانہ ہوئے تو سیکورٹی ایجنسی مولانا سمیت ان کے دیگر رفقاء کو اٹھا کر نا معلوم مقام پر لے گئی ہے، الزام ہے کہ مولانا کی سرگرمیاں مشکوک ہیں اس لیے انھیں اور دیگر ساتھیوں کو پوچھ گچھ کے لئے نا معلوم مقام پر لے جایا گیا ہے، میرٹھ سے مولانا کا گاؤں پھلت (مظفر نگر) تقریباً پینتالیس منٹ پر واقع ہے، جب چار پانچ گھنٹے گزر گئے تو رشتہ دار اور محبین نے فون سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ تمام ساتھیوں کا فون بند ہے، جس سے پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا، پھر لساڈی گیٹ پولیس اسٹیشن پر رشتہ دار و عوام کا جم غفیر امنڈ آیا، تاہم پولیس نے بھی سرکاری طور پر مولانا کے اٹھائے جانے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
سمیر چودھری

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر