Latest News

مشہور مبلغِ اسلام مولانا کلیم صدیقی پر یوپی اے ٹی ایس نے لگائے سنگیں الزامات، اُتر پردیش اے ڈی جی نے بتایا تبدیلی مذہب کا سب سے بڑا سرغنہ۔

مشہور مبلغِ اسلام مولانا کلیم صدیقی پر یوپی اے ٹی ایس نے لگائے سنگیں الزامات، اُتر پردیش اے ڈی جی نے بتایا تبدیلی مذہب کا سب سے بڑا سرغنہ۔
لکھنؤ: یو پی اے ٹی ایس نے پھلت مظفر نگر کے رہائشی داعیٔ کبیر مولانا کلیم صدیقی کو اے ٹی ایس کے ہاتھوں گرفتار کروایا ہے۔ ان پر دو سنگین الزامات عائد کیے گئے۔ الزامات میں کہا گیا کہ یہ ملک میں تبدیلئ مذہب معاملہ میں سب سے بڑے سرغنہ ہیں۔  اور مولانا پر دوسرا الزام ہے کہ وہ جامعہ امام ولی اللہ ٹرسٹ چلاتے ہیں اس ٹرسٹ سے کئی مدرسوں کو فنڈ دیا جاتا ہے جس کے لیے انہیں بھاری غیر ملکی فنڈنگ حاصل ہوتی ہے۔ اترپردیش اے ڈی جی (لاء اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے کہا کہ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ مولانا کلیم صدیقی کے ٹرسٹ نے بحرین سے 1.5کروڑ روپے بشمول غیر ملکی فنڈنگ میں 3 کروڑ روپے وصول کیے۔ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے اے ٹی ایس کی چھ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
واضح ہو کہ مولانا کلیم صدیقی بروز منگل لساڈی گیٹ ہمایوں نگر کی ماشاء اللہ مسجد کے ایک پروگرام میں شرکت کرکے اپنے گاؤں پھلت مظفر نگر واپس ہو رہے تھے، نماز عشاء کے لیے میرٹھ میں رکے، نماز سے فارغ ہو کر جب پھلت کے لیے روانہ ہوئے تو سیکورٹی ایجنسی مولانا اور ان کے دیگر رفقاء کو اپنی حراست میں لیکر نا معلوم مقام پر منتقل کردیا، الزام ہے کہ مولانا کی سرگرمیاں مشکوک ہیں اس لیے انھیں اور دیگر ساتھیوں کو تفتیش کے لئے نا معلوم مقام پر لے جایا گیا ہے، میرٹھ سے مولانا کا گاؤں پھلت (مظفر نگر) تقریباً پینتالیس منٹ پر واقع ہے، جب چار پانچ گھنٹے گزر گئے تو رشتہ دار اور محبین نے فون سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ تمام ساتھیوں کا فون بند ہے، جس سے پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا، پھر لساڈی گیٹ پولیس اسٹیشن پر رشتہ دار و عوام کا جم غفیر امنڈ آیا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایجنسی مولانا اور ان کے چار رفقاء کو لے کر لکھنؤ روانہ ہوگئی ہے ۔
سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر