Latest News

یوپی الیکشن: پیس پارٹی اور راشٹریہ علماء کونسل نے کیا اتحاد، ڈاکٹر ایوب اور مولانا عامر رشادی کی ہم خیال جماعتوں کو ساتھ لانے کی تیاری۔

یوپی الیکشن: پیس پارٹی اور راشٹریہ علماء کونسل نے کیا اتحاد، ڈاکٹر ایوب اور مولانا عامر رشادی کی ہم خیال جماعتوں کو ساتھ لانے کی تیاری، اویسی کے تئیں بھی ظاہر کی نرمی۔
یو پی اسمبلی الیکشن 2022 سے پہلے  پیس پارٹی اور راشٹریہ علماء کونسل نے متحدہ جمہوری اتحاد تشکیل دیا ہے۔ اس موقع پر پیس پارٹی کے صدر ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ اگر تمام سیکولر جماعتیں جو اپنے آپ کو بی جے پی مخالف کہتی ہیں ، اکٹھے ہو جائیں تو پھر مسلم اور سیکولر ووٹوں کی تقسیم نہیں ہو گی۔
لکھنؤ: اتر پردیش کے انتخابات میں جہاں بڑی پارٹیاں برہمن ووٹ حاصل کرنے میں مصروف ہیں ، وہیں کئی چھوٹی پارٹیاں اب مسلم ووٹ بینک کے لیے اکٹھی ہو رہی ہیں،  ریاست کی 143 نشستوں پرمسلم فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں ہے۔ جبکہ یوپی میں اے آئی ایم آئی ایم سماجوادی پارٹی کے بنیادی ووٹ کو توڑنے کی کوشش کررہی ہے ، اب اس 19 فیصد ووٹ بینک کومتحد کرنے کے لیے ، پیس پارٹی اور راشٹریہ علماء کونسل نے تمام سیکولر پارٹیوں کے بینر کے ساتھ یونائیٹڈ ڈیمو کریٹک الائنس (متحدہ جمہوری اتحاد) تشکیل دیا ہے۔ اس کے تحت الیکشن لڑنے کا فارمولہ تیار کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس مناسبت سے لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ لوگوں نے کانگریس کا سیکولرازم ، سماجوادی پارٹی کا لوہیا ازم اور بی جے پی کا ہندوتوا دیکھا ہے۔ ہر ایک نے ایک خاص طبقے کے لیے کام کیا ہے اور دلت ، پسماندہ اور مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ قومی علماء کونسل اور پیس پارٹی نے آج اکٹھے ہو کر متحدہ جمہوری اتحاد تشکیل دیا ہے ، جو لوگوں کو اختیارات دے گا اور ایک انسانی حقوق دینے والی حکومت بنائے گا۔

دوسری جانب راشٹریہ علماء کونسل کے صدر مولانا عامر رشادی نے کہا کہ ہمارے لوگوں کا مطالبہ تھا کہ تمام ہم خیال لوگوں کو اکٹھا ہونا چاہیے اور آج ہم دونوں اکٹھے ہوئے ہیں۔ عامر رشادی نے ایس پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر 6 اور 8 فیصد ووٹ رکھنے والے لوگ پارٹی بناکر آپشن دینے کی بات کرتے ہیں اور خاندان کے چار بار وزیراعلیٰ بن جاتے ہیں تو پھر جن کے پاس 22.75 فیصد ووٹ ہیں وہ سوشل انجینئرنگ کر کے متبادل کیوں نہیں بن سکتے۔اکھلیش یادو پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج وہ 'M' 'Y' "کو مہیلا اور یوا" کہہ رہے ہیں ، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ مسلم ووٹ ایک غلام ہے اور کہیں نہیں جائے گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیس پارٹی کے صدر ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ اکثر ہم پر مسلم ووٹ تقسیم کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے ، لیکن حقیقت میں مسلم ووٹ کی تقسیم کانگریس ، ایس پی اور بی ایس پی کرتی ہے نہ کہ اے آئی ایم آئی ایم ، پیس پارٹی یا راشٹریہ علماء کونسل۔ انہوں نے کہا کہ اگر تمام سیکولر پارٹیاں جو خود کو بی جے پی مخالف کہتی ہیں ، اکٹھے ہو جائیں تو مسلم اور سیکولر ووٹوں کی تقسیم نہیں ہو گی۔
منگل کویوپی کی دارالحکومت لکھنؤ کے ایک ہوٹل میں اتحاد پر پریس کانفرنس کے دوران پیس پارٹی کے صدر نے کہا کہ وہ (سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ) کہتے ہیں کہ وہ گولی ماریں گے ، توڑ دیں گے۔ کیا یہ ایک وزیر اعلیٰ کی مہذب زبان ہے؟ بے گناہوں کا قتل سب سے بڑی دہشت گردی ہے اور جو اس طرح سوچتا ہے وہ دہشت گرد ہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر