Latest News

احتجاجی مظاہرہ کرنے والے کسانوں سے ناراض ہوا سپریم کورٹ، جنتر منتر پر مظاہرہ کو لیکر کیا برہمی کا اظہار۔

احتجاجی مظاہرہ کرنے والے کسانوں سے ناراض ہوا سپریم کورٹ، جنتر منتر پر مظاہرہ کو لیکر کیا برہمی کا اظہار۔

نئی دہلی:  کسان مہا پنچایت نے سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کرتے ہوئے جنتر منتر پر احتجاج کی اجازت مانگی ہے  جس پر سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پٹیشن دائر کرکے احتجاج کا مطالبہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔  سپریم کورٹ نے درخواست کی کاپی اٹارنی جنرل اور فریقین کے حوالے کرنے کو کہا ہے۔  اب اس معاملے کی سماعت پیر کو ہوگی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر آپ کو عدالت پر یقین ہے تو عدالت پر اعتماد کریں ، مظاہرے کی کیا ضرورت ہے۔  سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ کسان جو تقریباً ایک سال سے دہلی کی سرحدوں پر مرکز کے منظور کردہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ، نے پورے شہر کا گلا گھونٹ دیا ہے اور اب وہ دہلی اور قومی دارالحکومت علاقہ (این سی آر) کے اندر آنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ آپ کو احتجاج کرنے کا حق ہے ، لیکن آپ املاک کو تباہ نہیں کر سکتے ، کاروبار بند نہیں ہونا چاہیے ، آپ دفاعی لوگوں کو بھی پریشان کر رہے ہیں ، اسے روکنا ہوگا۔

ہم سپریم کورٹ نہیں گئے ، ہم عدلیہ کو اس میں گھسیٹنا نہیں چاہتے: یوگیندر یادو۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یوگیندر یادو نے میڈیا سے سپریم کورٹ کی سرزنش پر ایک خصوصی بات چیت کی جس میں زرعی ایکٹ کے خلاف احتجاج میں جنتر منتر پر بیٹھنے کی اجازت مانگی گئی۔انہوں نے کہا کہ سب کچھ سپریم کورٹ کے سر ماتھے میں ہے لیکن میں 2-4 چیزوں کو واضح کرنا چاہتا ہوں۔جو تنظیم آج سپریم کورٹ گئی جس کا لیڈر رامپال جاٹ جی ہے اس تنظیم کا متحدہ کسان مورچہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔  وہ پہلے ہی سپریم کورٹ کی کمیٹی کے پاس جا چکے ہیں ہم نے واضح کیا ہے کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔وہ جنتر منتر جاتے ہیں ، سپریم کورٹ جو کچھ کہنا چاہتا ہے  اس کا ہم پر کوئی لینا دینا نہیں ہے ساتھ ہی انہوں نے کہا ، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آپ پہلے انصاف مانگنے کے لیے سپریم کورٹ جائیں ، پھر آپ سڑک پر ہنگامہ کھڑا کریں۔  متحدہ کسان مورچہ یا اس کی کسی تنظیم نے سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کیا۔  یہ کسانوں اور سیاستدانوں کے درمیان کا معاملہ ہے ، ہم عدلیہ کو اس میں گھسیٹنا نہیں چاہتے۔  ہمارا سپریم کورٹ کی کمیٹی سے بھی کوئی لینا دینا نہیں ہے۔  آج سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ہم معاملے کی سماعت کر رہے ہیں اور آپ کو صبر نہیں ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر