Latest News

سماج وادی پارٹی کے قداورلیڈر اور رکن پارلیمنٹ محمد اعظم خاں کی وراثت کو سنبھالیں گی بہو سدرہ ادیب۔

سماج وادی پارٹی کے قداورلیڈر اور رکن پارلیمنٹ محمد اعظم خاں کی وراثت کو سنبھالیں گی بہو سدرہ ادیب۔
رام پور: محمد اعظم خاں اور سماجوادی پارٹی کے درمیان تلخ تعلقات کے چرچے کو ختم کرکے خبروں کی سرخیوں میں رہنے والی اعظم خاں کی بہو سدرہ ادیب کے چرچے عروج پر ہیں۔ سیاسی گلیاروں میں یہ چرچا ہے کہ سماجوادی پارٹی مسلم خواتین کے ووٹوں کو حاصل کرنے کے لیے سدرہ ادیب کو ایک چہرے کے طور پر لا سکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ سدرہ ادیب کو ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت بیانات کے ذریعے سرخیوں میں لایا گیا ہے۔ حال ہی میںکچھ میڈیا چینلز نے سدرہ سے ان کی سیاست میں انٹری کے بارے میں بات کی اور انہوں نے الیکشن لڑنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہ ہونے کی بات کی، ان کے بے لاگ اعتراف کو ان کی سیاست میں انٹری کی خواہش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔سدرہ نے چینل سے بات چیت میں کہا کہ وہ رام پور کے لوگوں کی خدمت کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ اگر ان کے سسر اعظم خاںکی رضامندی مل جاتی ہے تو انہیں الیکشن لڑنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

اعظم خاں کے سیتا پور جیل میں بند ہونے کے معاملے پر ایک بار پھر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے سسر اعظم خاں اور خاندان کے دیگر افراد کو سیاسی دشمنی کے تحت پھنسایا جا رہا ہے۔ ضمانت یا رہائی کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کہ یہ کیس کب تک چلے گا یا کتنا وقت لگے گا۔ بس مثبت سوچیں اور امید رکھیں کہ سب ٹھیک ہے۔ انشاء اللہ وہ جلد باہر آجائیں گے۔ سماج وادی پارٹی کے سپریمو اکھلیش یادو کی تعریف کرتے ہوئے سدرہ نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ ہمارے خاندان کی مدد کی ہے۔ اگر خاندان راضی ہو جائے تو میں رام پور کے لوگوں کی بھلائی اور ترقی کے لیے ضرور سوچوں گی۔
 
قابل ذکر ہے کہ سدرہ کے سسر اور سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خاں رام پور لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ان پر اور ان کے چھوٹے بیٹے عبداللہ کے خلاف کئی مقدمات ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ اس وقت جیل میں ہیں۔ اعظم کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ رامپور سے ہی ایم ایل اے ہیں۔ ان کے چھوٹے بیٹے عبداللہ اعظم سوار ٹانڈہ اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے تھے، حالانکہ دو پیدائش سرٹیفکیٹ کے معاملے میں ان کی رکنیت ختم ہوگئی ہے۔ بہر حال اب یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ سیاست کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔

(محی الدین گلفام) روزنامہ خبریں رامپور۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر