Latest News

لکھیم پور کھیری کے واقعہ سے یوگی سرکار بیک فٹ پر، مرنے والے کسانوں کے اہل خانہ کو سرکاری نوکری کے ساتھ معاوضہ کا اعلان، زخمیوں کو بھی دیا جائے گامعاوضہ۔

لکھیم پور کھیری کے واقعہ سے یوگی سرکار بیک فٹ پر، مرنے والے کسانوں کے اہل خانہ کو سرکاری نوکری کے ساتھ معاوضہ کا اعلان، زخمیوں کو بھی دیا جائے گامعاوضہ۔

لکھنؤ: لکھیم پور کھیری واقعہ کی وجہ سے بیک فٹ پر آنے والی یوگی حکومت نے مرنے والے کسانوں کے لواحقین کے لیے 45-45 لاکھ روپے معاوضہ اور سرکاری ملازمت کا اعلان کیا ، زخمیوں کو بھی 10-10 لاکھ روپے ملیں گے۔

لکھیم پور کھیری میں اتوار کو بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر کے بیٹے کے ذریعہ کسانوں کو گاڑی سے کچلنے کا واقعہ سے ملک بھر میں غم و غصہ ہے ، جہاں اپوزیشن نے پورے معاملے کے حوالے سے سخت موقف اختیار کیا ہے، وہیں حکومت نے اپوزیشن لیڈر ان کو نظر بند کر کے یا حراست میں لے کر انھیں لکھیم پور کھیری جانے سے روک دیا ہے۔

اتر پردیش کی یوگی حکومت جو اس پورے معاملے سے بیک فٹ پر آئی ہے ، جی کے بعد حکومت مرنے والے کسانوں کے لواحقین کو 45-45 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق اب تک پورے واقعے میں ایک صحافی سمیت 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ وزیر مملکت برائے داخلہ کا بیٹا مونو مشرا خود گاڑی چلا رہا تھا۔ کسانوں کو پیچھے سے مارا گیا ، کچل دیا گیا ، جب کسانوں نے گھیر لیا ، مونو مشرا نے فائر کیا ، ایک گولی کسان کے سر پر لگی اور موقع پر ہی اس کی موت ہو گئی۔

حکومت کی جانب سے معاوضے کے اعلان کے بعد کسان تنظیموں اور انتظامیہ کے درمیان بات چیت جاری ہے ، یوپی کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار اور کسان لیڈر راکیش ٹکیت کچھ وقت کے بعد لکھیم پور میں مشترکہ پریس کانفرنس کر سکتے ہیں۔

نیوز ایجنسی اے این آئی کے حوالے سے یوپی اے ڈی جی پرشانت کمار نے بتایا ، "حکومت لکھیم پور کھیری میں کل مارے گئے 4 کسانوں کے لواحقین کو 45 لاکھ روپے اور سرکاری ملازمت دے گی۔ زخمیوں کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ کسانوں کی شکایت ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج معاملے کی تحقیقات کریں گے۔

سمیر چودھری

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر