Latest News

کووڈاو رموسمی امراض سے تحفظ کے لئے احتیاطی اقدامات ضروری، محکمہ صحت کے زیراہتمام سینٹر فار ایڈوکیسی اینڈ ریسرچ کے تعاون سے میڈیا ورکشاپ کا انعقاد،سی ایم او سمیت ماہرین نے بیماریوں کی معلومات کے ساتھ ان سے بچاوں کے طور طریقے بتائے

کووڈاو رموسمی امراض سے تحفظ کے لئے احتیاطی اقدامات ضروری، محکمہ صحت کے زیراہتمام سینٹر فار ایڈوکیسی اینڈ ریسرچ کے تعاون سے میڈیا ورکشاپ کا انعقاد،سی ایم او سمیت ماہرین نے بیماریوں کی معلومات کے ساتھ ان سے بچاوں کے طور طریقے بتائے

دیوبند:(فہیم صدیقی،رضوان سلمانی) سہارنپور میں سینٹر فار ایڈوکیسی اینڈ ریسرچ کے تعاون سے صحت کو بہتر رکھنے سے متعلق ایک میڈیا ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر چیف میڈیکل آفسر ڈاکٹر سنجیو مانگلک نے کہا کہ تمام امراض سے بچنے کے لئے حفاظت اور الرٹ رہنا ضروری ہے۔انہوں نے ضلع کے تمام باشندوں سے اپیل کہ وہ کووڈ 19سے محفوظ رہنے کے لئے لازمی طور پر ویکسین لیں ۔انہوں نے کہا کووڈ سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کا واحد طریقہ ویکسی نیشن ہے ۔چیف میڈیکل آفسر نے ان دنوں پھیلنے والے موسمی بخار اور امراض کی جانب بھی عوام کی توجہ مبذول کرائی ۔انہوں نے ضلع کے تمام صحافیوں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے ذرائع سے کووڈ ،ڈینگو اور ملیریا سمیت تمام انفیکٹڈ بیماریوں اور وائرل بخار کے تئیں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ بیدار کریں ۔واضح ہو کہ چیف میڈیکل آفسر جمعرات کے روز دیوبند میں واقع ایک ہوٹل میں محکمہ ¿ صحت کے زیر اہتمام سینٹر فار ایڈو کیسی اینڈ ریسرچ کے تعاون سے منعقدہ صحت کو محفوظ رکھنے کے عنوان پر منعقدہ میڈیا ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے۔ڈاکٹر مانگلک نے کہا کہ پورے ضلع میں اس وقت موسمی بیماریاں پھیل رہی ہیں لیکن اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر ایک بخار ڈینگو نہیں ہوتا اسی طرح بخار سے ہونے والی اموات کی وجہ ڈینگو نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ موت کے اور دوسرے کئی اسباب ہیں اسلئے ہر شخص کو اپنی قوت مدافعت کو مضبوط کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ انہوں نے تہواروں کے موقع پر لاپرواہی نہ برتنے سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ حالانکہ پورا سہارنپور ضلع کووڈ فری ضلع ہے لیکن اس کے باوجود ماسک کا استعمال ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ ماسک کا استعمال کووڈ ہی سے نہیں بلکہ دوسری انفیکٹڈ بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ضلع میں مسلسل ٹارگیٹ سیمپلنگ کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ دیوالی کے دوران ریڑھی پٹری والوں،دوکان داروں اور پبلک ٹرانسپورٹ چلانے والوں کے نمونے لئے جائیں گے۔ڈاکٹر مانگلک نے بتایا کہ 18سال سے زائد عمر والے تقریباً 26لاکھ افراد کو ویکسین دی جاچکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بلاک سرساوہ اور رام پور منیہاران میں 25اکتوبر تک صد فی صد ویکسینیشن کے نشانہ کو مکمل کرلیا جائے گا۔ورکشاپ میںضلع پروگرام آفسرڈاکٹر آشا ترپاٹھی نے تغذیہ کی کمی کو دور کرنے کے لئے عملی اقدامات اور تبدیلیوں کو ضروری بتایا۔انہوں نے بتایا کہ کس طریقہ سے بال وکاس سیوا اور تغذیہ محکمہ غذاوں کی کمی کو دور کرنے کے لئے مسلسل کوشاں ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کے لئے گاو ¿ں گاو ¿ں اجتماعی بیداری پروگرام -گودبھرائی اور اناج کی تقسیم جیسے پروگرام چلائے جارہے ہیں۔انہوں نے بچوں کی غذائیت سے متعلق ماں کے دودھ کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ کم از کم چھ ماہ تک بچے کو صرف ماں کے دودھ پر رہنا چاہئے۔غذائیت بحالی سینٹر کے نوڈل آفسر اور اپر چیف میڈیکل آفسر ڈاکٹر اے کے چودھری نے کہا کہ غذائیت بچہ کی جسمانی و ذہنی نشو ونما کے لئے بھی بہت ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ بچہ کی ابتدائی 5سال کی عمر میں ہی 95فیصد ذہنی نشو ونما ہوجاتی ہے۔انہوں نے غذائی سینٹر کی سرگرمیوں ،بچہ کے داخلوں اور ان کے علاج وغیرہ کی تفصیلات پیش کیں۔انہوں نے بتایا کہ ضلع کے غذائی بحالی سینٹر پر 10بیڈ کے انتظامات ہیں۔غذائیت بحالی سینٹر کی ڈائٹیشین ارم ناز نے بچوں کے ڈائٹ پلان سے متعلق تفصیلات بتائیں ۔انہوں نے بچوں کو دی جانے والی چائے اور بسکٹ وغیرہ کو صحت کے لئے مضر بتایا۔انہوں نے گھر میں تیار کئے جانے والے کھانے کو ترجیح دینے کا مشورہ دیا۔ضلع پروگرام منیجر خالد حسین نے پیدائش ،ڈلیوری،نوزائیدہ بچوں کی صحت سی متعلق تفصیلی معلومات دیں ۔انہوں نے بتایا کہ آر ایم این سی ایچ سے متعلق بل ملنڈا گیٹس فاو ¿نڈیشن نے اس سلسلہ میں سب سے پہلے اقدامات کئے اسی رہنما اصول پر سینٹر فار ایڈوکیسی اینڈ ریسرچ کام کررہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ دو تہائی آبادی کی صحت کو انہیں پروگراموں کے ذریعہ کور کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بیماری نہ ہو اور اگر ہو بھی جائے تو اس کا علاج فوراً مہیا ہو یہی قومی صحت مشن کا مقصد ہے۔اس کے علاوہ قومی پروگرام آیوش مان بھارت یوجنا ،راشٹریہ بال سرکشا کاریہ کرم ،راشٹریہ کشور سواستھے کاریہ کرم،راشٹریہ اکشے انمولن کاریہ کرم،اور انیمیا سے پاک انڈیا سمیت کئی قومی پروگراموں کی تفصیلات بھی بیان کی گئیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر