Latest News

تریپور ہ فساد کا ہائی کورٹ نے ازخود لیا نوٹس، حکومت حلف نامہ داخل کرکے بتائے کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے کیا قدم اٹھائے۔

تریپورہ فساد کا ہائی کورٹ نے ازخود لیا نوٹس، حکومت حلف نامہ داخل کرکے بتائے کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے کیا قدم اٹھائے۔
نئی دہلی: ہائی کورٹ نے تریپورہ میں تشدد کا از خود نوٹس لیا ہے۔ عدالت نے ریاست کی بی جے پی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں 10 نومبر تک حلف نامہ داخل کرے۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ حلف نامہ میں بتائے کہ اس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔

پانیساگر اور تریپورہ کے کچھ دوسرے علاقوں میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کو لے کر سوشل میڈیا پر بھی کافی بحث ہو رہی ہے۔ تشدد کے یہ واقعات پانیساگر کے ساتھ ساتھ اناکوٹی اور سپاہیجالا اضلاع میں پیش آئے۔ 
ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ جنرل سدھارتھ شنکر ڈے نے کہا کہ سوشل میڈیا پر دیگر واقعات سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن پولیس نے امن اجلاس منعقد کرکے ماحول کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت کو ضرورت پڑنے پر نہ صرف اضلاع میں بلکہ پنچایت سطح تک بھی امن کمیٹیاں قائم کرنی چاہئیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ حکومت سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 12 نومبر کو ہوگی۔

ریاستی وزیر اطلاعات سشانت چودھری نے کہا ہے کہ پولیس کی جانچ کے دوران پتہ چلا ہے کہ پانیساگر میں کسی مسجد کو آگ نہیں لگائی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ کچھ بیرونی لوگوں نے اپنے فائدے کے لیے سوشل میڈیا پر مسجد کو جلانے کی جعلی تصاویر اپ لوڈ کیں۔ اس سلسلے میں اب تک مجموعی طور پر 3 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مختلف مقامات پر 9 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پڑوسی ریاست آسام میں بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور ریاستی حکومت نے ضلع افسران کو صورتحال پر نظر رکھنے کو کہا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر