Latest News

مظفر نگر فساد کو لیکر سماجوادی پارٹی اور دیگر جماعتوں پر خوب برسے اویسی، کہا دوسری پارٹیوں کے لیۓ دریاں بچھانا چھوڑ کر حق اور انصاف کے لئےاپنی قیادت کو مضبوط کریں۔

مظفر نگر فساد کو لیکر سماجوادی پارٹی اور دیگر جماعتوں پر خوب برسے اویسی، کہا دوسری پارٹیوں کے لیۓ دریاں بچھانا چھوڑ کر حق اور انصاف کے لئےاپنی قیادت کو مضبوط کریں۔
مظفر نگر:( رضوان سلمانی)
مظفرنگر کے بجھیڈی روڈ پر واقع سروٹ میدان میں منعقد ریلی کو خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ مسلم سماج دوسری سیاسی پارٹیوں کے لیے دریاں نہ بچھائیں ، بلکہ اپنے سروں پر تاج سجائیں ، انہوں نے کہا کہ جس معاشرے کا لیڈر نہیں ہوتا اس معاشرہ کو کبھی انصاف نہیں ملتا، جب تک مسلم سماج ملک میں سیاسی اقتدار حاصل نہیں کر ینگے، انہیں نہ ان کے حقوق ملیں گے اور نہ ہی انصاف ملے گا۔انھوں نے کہا کہ ۲۰۱۳ /میں مظفر نگر میں جو فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے وہ 
سماج وادی پارٹی کے دور اقتدار میں ہوئے تھے ، یہ فرقہ وارانہ فسادات ملک کی آزادی کے بعد ہونے والی تقسیم سے بھی زیادہ خوفناک تھے ۔ تقسیم کے بعد پہلی بار اقلیتی فرقہ کے ۵۰ / ہزار سے بھی زائد لوگوں کو اپنے گھروں، گاؤوں اور مسجدوں، مدارس کو چھوڑ کر پناہ گزیں بننے پر مجبور ہونا پڑا تھا ، وہ فساد زدہ متاثرین آج تک بھی اپنے گھروں کو نہیں لوٹ سکے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت کی سماجوادی پارٹی کی موجودہ حکومت نے فساد زدہ متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ اس وقت اترپردیش اسمبلی میں تقریباً ۷۰/ مسلم ایم ایل اے تھے۔ جن پارٹیوں کے مسلم ایم ایل اے تھے ان پارٹیوں کے سربراہوں نے مظفر نگر فسادات کے متاثرین کی حالت زار پر بولنے کے لیے اپنے ایم ایل اے کے منہ بند کردیئے تھے اور ان کی زبانوں پر تالے لگا دیے تھے ۔ انھوں نے سماجوادی پارٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اترپردیش اسمبلی میں ۷۰/ مسلم ایم ایل اے اور سماج وادی پارٹی کے دور اقتدار میں اتنا بڑا فرقہ وارانہ فساد کیسے ہوا؟ انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور ۷۰/ مسلم ایم ایل اے آپ کو انصاف نہیں دلا سکے، ان سیاسی پارٹیوں کی پالیسیوں کو سمجھنا ہوگا۔ ان مسلم ایم ایل اے کو ان کی پارٹیوں کے سربراہوں نے کمزور کر دیاتھا، جس سے مسلم ایم ایل اے کی طاقت تباہ ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں آپ جمہوری طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ووٹ کی مدد سے یہاں سے مجلس کے ایم ایل اے منتخب کرتے ہیں تو ہم انہیں ہر ظلم پر آواز اٹھانے کی پوری آزادی دیں گے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ مسلم سماج کو جمہوری طریقہ سے انصاف دلائیں گے، فساد نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو سیاسی قوت بننا ہے۔ کب تک ہم ایس پی، بی ایس پی، کانگریس اور آر ایل ڈی کے لیے دریاں بچھاتے رہیں گے۔ اب سیاسی تاج اپنے سروں پر سجانے کا وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی کا مقصد مسلمانوں کی سیاسی طاقت کو بڑھانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے میرٹھ، پھر ہاشم پورہ اور پھر ملیانہ میں فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے، جس میں اقلیتی فرقہ کے سیکڑوں لوگوں کو قتل کیا گیا تھا ۔ اس کے بعد ۲۰۱۳ / میں مظفرنگر فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے ،جس میں ہزاروں لوگ گھروں سے بے گھر ہوگئے ۔ آج سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو ان فرقہ وارانہ فسادات کی یاد دلا کر ووٹ مانگتی ہیں ۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہاں ووٹ مانگنے نہیں آئے ہیں ۔ وہ عوام کو انصاف دلانے اور مسلم سماج کی سیاسی طاقت بڑھانے آئے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ہم مسلم سماج کے ساتھ ساتھ برادران وطن ، دلتوں اور پسماندہ سماج پر ہونے والے تمام مظالم کے خلاف بھی آواز اٹھائیں گے۔ مجلس کبھی کسی ناانصافی کو پسند نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوری پابندیوں کے درمیان رہتے ہوئے اپنی طاقت حاصل کرنی ہوگی۔ آپ کو ایسے لیڈروں کا انتخاب کرنا ہوگا جو آپ کی آواز کو تقویت دینے کا کام کریں۔ اپنے خطاب میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی شکست کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں بھی ہندو مسلم کا مسالحہ تلاش کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان کی شکست کا ذمہ دار گیندباز محمد شمیع کو بتایا جا رہا ہے ۔اس طرح کے اشوز اٹھا کر بی جے پی اپنی گندی زہینت کا ثبوت دے رہی ہے ۔

اسد الدین اویسی نے واضح کیا کہ سیاسی ماحول چل رہا ہے۔ ہم لوگوں کو جگانے آئے ہیں۔ انہیں اپنے سیاسی رہنما کا فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اعلان کرتے ہیں کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحاد المسلمین نہ صرف مظفر نگر شہر سے بلکہ پورے ضلع کی تمام اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی ۔انھوں نے کہا کہ چودھری چرن سنگھ کی پارٹی ہے، دوسرے سماج کے لیڈروں کی پارٹی ہے ، پھر مسلمانوں کی کوئی سیاسی پارٹی کیوں نہیں ہو سکتی ۔ قبل ازیں مظفر نگر پہنچنے پر اسد الدین اویسی کا مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اویسی کو سننے کے لیے یہاں ایک بڑی بھیڑ جمع تھی۔ اس کے ساتھ ہی یہاں سیکورٹی کے پیش نظر بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔ ایس پی سٹی ارپت وجے ورگیہ نے بھی فورس کے ساتھ جلسہ گاہ کا دورہ کیا۔ اس ریلی میں مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی، مغربی یوپی کے انچارج ڈاکٹر مہتاب چوہان، سکریٹری مولانا عمران قاسمی، ترجمان مفتی کامل، ضلع صدر انتظار انصاری، عابد شکیل، ماسٹر خالد، تیاگی ایڈوکیٹ، سلیم علی،سرفراز احمد، محمد عارف پردھان، شکیل احمد، معین الدین چاند، شمیم ​​قریشی وغیرہ موجود تھے۔

 Posted By:Sameer Chaudhary

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر