Latest News

انصاف اور حقوق کے لئے باوقار سیاسی حصہ داری کی ضرورت،تمام حکومتوں اور پارٹیوں نے مسلمانوں کا استعمال کیا،تقسیم ہند سب سے بڑی غلطی تھی، دیوبند پہنچے ممتاز شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد کی سیاسی جماعتوں پر شدید تنقید۔

انصاف اور حقوق کے لئے باوقار سیاسی حصہ داری کی ضرورت،تمام حکومتوں اور پارٹیوں نے مسلمانوں کا استعمال کیا،تقسیم ہند سب سے بڑی غلطی تھی، دیوبند پہنچے ممتاز شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد کی سیاسی جماعتوں پر شدید تنقید۔


دیو بند: (فہیم صدیقی) ممتاز شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کا استعمال کیاہے، ملک کی تقسیم نے مسلمانوں کو کمزور کردیا اور یہی وجہ ہے آج تک یہاں مسلمانوںکو باوقار طریقہ سے ان کا سیاسی حق نہیں مل سکاہے، جب تک مسلمان اپنے اندر حکومت گرِانے کی قوت پیدا نہیں کرتے ہیں اس وقت تک ان کا بھلا ہونے والا نہیں ہے۔

آج دیوبندعلاقہ کے گاوں تھیتکی میں ذیشا ن حیدر مرحوم کے چہلم میں شرکت کی غرض سے پہنچے مشہور شیعہ مذہبی رہنما مولاناکلب جواد نے سیاسی پارٹیوں اور حکومتوں کے تئیں شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 55سالوں تک اس ملک کا اقتدار کانگریس کے ہاتھوں میں رہا،لیکن اس نے مسلمانوں کو صرف بیوقوف بنایا ،سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کی حکومتیں بھی اترپردیش میں رہیں ،لیکن کسی نے بھی مسلمانوں کی فلاح وبہود اور انکی ترقی کے لئے ایک کام بطور مثال تک نہیں کیا۔انہوں نے بی جے پی کو نشان تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی صوبائی سطح پر اپنی پالیسی بدلتی رہتی ہے۔مولانا کلب جواد نے تمام سیاسی پارٹیوں پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا کہ آج سیاست کا مطلب صرف اور صرف اقتدار حاصل کرنا ہے کسی بھی پارٹی کے پیش نظر ملک یا عوامی خدمت کا مقصد ہرگز نہیں ہوتا۔

انہوں نے صاف صاف الفاظ میں کہا کہ موجود ہ حالات کے تناظر میں ہر شخص بہتر طریقہ سے سمجھ سکتا ہے کہ اس ملک کی تقسیم سب سے بڑی غلطی تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ تقسیم نہ ہوئی ہوتی تو آج کسی بھی پارٹی کی یہ ہمت نہیں ہوسکتی تھی کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا استحصال کرے ۔انہوں نے کہا کہ آج بھی لوگوں کے جذبات بھڑکا کر اور تنگ نظری پر مبنی نعرے لگا کر ووٹوں کا پولیرائزیشن کیا جاتا ہے۔

مولانا کلب جواد نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کی حکومت بنوا کر ہمیں اپنا حق نہیں ملے گا ،بلکہ کسی بھی پارٹی کے ساتھ سمجھوتہ کرکے اور حکومت میں حصہ داری حاصل کرکے ہی اپنے حقوق حاصل کئے جاسکتے ہیں ،ہمارے پاس اتنی طاقت ہونی چاہئے کہ ہم کسی بھی حکومت تبدیل کرسکیںاگر ایسا نہیں کرسکے تو 1947ءسے لیکر آج تک جس طرح دھتکار کا شکار ہیں یہی صورتحال رہے گی۔مولانا کلب جواد نے کشمیر کی صورت حال اور وہاں ہونے والی قتل وغارت گری سے متعلق کہا کہ کشمیر میں صرف غیر مسلموں کو ہی نہیں بلکہ مسلمانو ں کو بھی قتل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالات خراب کرنے کے لئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا۔اس موقع پر سید مہدی حسن،سماجوادی حکومت میں وزیر مملکت کا درجہ رکھنے والے سید عیسی رضاء،محمد سید ،فہیم نمبردار،ہادی حسن،محمد نبی ،عروج میاں،سراج مہدی،پرویز پردھان،شاہ عالم وغیرہ موجو د رہے۔

Posted By: Sameer Chaudhary

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر