Latest News

تری پور فسادات کی سی بی آئی جانچ کرائی جائے، رکن اسمبلی سنجے گرگ کا صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھیج کر خاطیوں کو سخت سزا دینے کامطالبہ۔

تری پور فسادات کی سی بی آئی جانچ کرائی جائے، رکن اسمبلی سنجے گرگ کا صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھیج کر خاطیوں کو سخت سزا دینے کامطالبہ۔
سہارنپور/دیوبند:(رضوان سلمانی) سہارنپور شہر سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق ریااستی وزیر سنجے گرگ کی قیادت میں کارکنان نے تری پور واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس سانحہ کی سی بی آئی جانچ کامطالبہ کیا اور اس سلسلہ میں ضلع مجسٹریٹ کو صدر جمہوریہ کے نام ایک مکتوب سونپ کر اس سانحہ میں ملوث تمام قصور واروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کئے جانے کامطالبہ کیا۔
آج سنجے گرگ نے صدر جمہوریہ کے نام ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ کو دیئے گئے مکتوب میں بتایا کہ جیسا کہ سبھی جانتے ہیں کہ ہندوستان مختلف مذاہب کے ماننے والوں کا ملک ہے ، ہمارا آئین ہمیں مذہب، ذات پات اور نسل سے بالاتر رکھتا ہے ، لیکن ریاست تریپورہ میں آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوے جوحالیہ تشدد ہوئے ہیں وہ انتہائی شرمناک ہے کیونکہ اس میں ایک خاص فرقہ کو نشانہ بنایا گیا ،انکی عبادت گاہوں پر حملہ کیے گئے، ،جس سے غیر ارادی طور پر فرقہ وارانہ ماحول پیدا ہوا جو کہ ریاست اور ملک کے مفاد میں کسی بھی طرح سے ٹھیک نہیں ہے ،ہم سماج وادی پارٹی کے عہدےداران اور کارکنان سماجی ہم آہنگی پر یقین رکھتے ہیں، ہمارا مقصد ملک اور سماج کی ترقی ہے ہم درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے درج ذیل مطالبات پر سنجیدگی سے فوری کارروائی کی جائے تاکہ تریپورہ اور ملک میں امن و امان قائم رکھا جاسکے، وہاں جو فرقہ پرستی کا ننگا ناچ ہوا ہے وہ ریاست تریپورہ سمیت ملک کے لیے اچھا نہیں ہے اور اس سے ملک کی ساکھ بھی خراب ہوئی ہے۔ تریپورہ حکومت کو فوری طور پرحملوں کو روکنا چاہیے اور مخصوص طبقہ کی حفاظت کرنی چاہیے۔
 تریپورہ تشدد کے بارے میں مبینہ طور پر معلومات دےنے والوں کے خلاف اگرتلہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس میں ایڈوکیٹ مکیش ،انصار الحق اور صحافی شیام میرا سنگھ سمیت دیگر انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف مقدمات واپس لیے جائیں۔ تریپورہ ریاست کے وزیر اعلیٰ وپلو کمار دیو کو برطرف کیا جائے، کیونکہ ان کے دور میں ریاست میں امن و امان کی صورتحال نازک موڑ پر پہنچ گئی ہے، تریپورہ میں فوری اثر سے صدر راج نافذ کیا جانا جائے۔اس دوران کثیر تعداد میں کارکنان موجودرہے۔

Posted BySameer Chaudhary

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر