Latest News

دیوالی پربی جے پی کو بڑا جھٹکا: ضمنی انتخابات میں بنگال میں ترنمول اور ہماچل میں کانگریس نے کیاکلین سویپ، جیتی ہوئی سیٹ پر بھی ہو گئی ضمانت ضبط۔

دیوالی پربی جے پی کو بڑا جھٹکا: ضمنی انتخابات میں بنگال میں ترنمول اور ہماچل میں کانگریس نے کیاکلین سویپ، جیتی ہوئی سیٹ پر بھی ہو گئی ضمانت ضبط۔

نئی دہلی: دیوالی سے پہلے آئے 13 ریاستوں کے اسمبلی ضمنی انتخابات کے نتائج میں بی جے پی کو گہرا دھچکا لگا ہے۔ ایک طرف بیجے پی نے ہماچل میں ایک لوک سبھا اور ایک اسمبلی سیٹ کھو دی ہے، وہیں ٹی ایم سی نے مغربی بنگال میں کلین سویپ کردیا۔ کل 29 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات میں سے، بی جے پی نے 22 پر مقابلہ کیا تھا، لیکن لگتا ہے کہ وہ صرف 8 سیٹوں پر ہی جیت پائے گی۔ہماچل کانگریس نے بی جے پی کو کلین سویپ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجستھان میں بھی انہوں نے بی جے پی کا گڑھ کہلائے جانے والی دھریاواڑ سیٹ پر اپنا جھنڈا لہرایا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ولبھ نگر سیٹ سے بھی جیت چکے ہیں جو ہمیشہ کانگریس کا گڑھ رہی ہے۔

ہماچل میں کانگریس کی واپسی سے بی جے پی پریشان ہے۔

ہماچل پردیش کی کل 3 سیٹوں (فتح پور، جبل کوٹکھائی، آرکی) میں سے سبھی پر بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہی نہیں بلکہ وہ کوٹکھائی سے جیتی ہوئی سیٹ بھی کانگریس سے ہارگئی۔ کانگریس امیدوار روہت ٹھاکر نے یہاں کامیابی حاصل کی۔ روہت ٹھاکر کو 29447 ووٹ ملے۔ جبکہ آزاد امیدوار چیتن براگٹا 23344 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ جبکہ بی جے پی امیدوار نیلم سرائیک کو صرف 2584 ووٹ ملے اور ان کی ضمانت بھی ضبط ہوگئی۔ جیتی ہوئی سیٹ پر ضمانت کی ضبطی بی جے پی کے لیے بڑی بے عزتی ہے اور آنے والے دنوں میں ریاستی قیادت پر سوال اٹھا سکتی ہے۔ کانگریس کی پرتیبھا سنگھ نے منڈی لوک سبھا سیٹ بھی جیت لی ہے۔ وہ ریاست کے سابق وزیر اعلی ویربھدر سنگھ کی اہلیہ ہیں۔ یہ سیٹ پہلے بی جے پی کے پاس تھی اور رام سوروپ شرما کی موت کے بعد خالی ہوئی تھی۔ مدھیہ پردیش کی بات کریں تو یہاں بی جے پی کے لیے صورتحال تسلی بخش رہی ہے اور پارٹی نے تین میں سے دو سیٹیں جوہاٹ اور پرتھوی پور جیتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ رائےگاو¿ں کی سیٹ ہارتی نظر آرہی ہیں، جہاں وہ پچھلے 31 سالوں جیت رہی تھیں۔ تاہم کھنڈوا لوک سبھا سیٹ سے پارٹی کے امیدوار دنیشور پاٹل آگے چل رہے ہیں۔

بنگال میں بی جے پی کو جھٹکا، جیتی ہوئی سیٹوں پر بھی ہار گئی۔

مغربی بنگال میں بھی بی جے پی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس نے اپنی دو سیٹیں بھی کھو دی ہیں۔ یہی نہیں، تین سیٹوں پر ترنمول کانگریس کی جیت کا مارجن ایک لاکھ کے قریب ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کو کتنی بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دنہاٹا ضمنی انتخاب میں، ٹی ایم سی کے ا±دین گوہا نے 1,64,089 کے ریکارڈ فرق سے کامیابی حاصل کی، جب کہ پارٹی کے سووندیب چٹوپادھیائے کھردہ سے 93,832 ووٹوں کے فرق سے جیت گئے۔ ٹی ایم سی نے بنگال کی گوسابا سیٹ پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔

آسام سے اچھی خبر ملی ہے، پانچوں پر این ڈی اے کی جیت۔

آسام کی 5 اسمبلی سیٹوں کے تمام ضمنی انتخابات میں این ڈی اے کو کامیابی ملی ہے۔ بی جے پی ان میں سے تین پر لڑی تھی، جبکہ اس کی اتحادی یو پی پی ایل دو سیٹوں پر الیکشن لڑی تھی۔ بی جے پی یا اس کے اتحادیوں نے شمال مشرقی ہندوستان کے 10 ضمنی انتخابات میں سے سبھی میں کامیابی حاصل کی ہے۔ دوسری طرف آندھرا پردیش کی بدویل اسمبلی سیٹ سے وائی ایس آر کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر داساری نے کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ کانگریس اور بی جے پی کی یہاںضمانت ضبط ہوگئی۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر