Latest News

کسان تحریک کے آگے جھکی مودی سرکار، پی ایم مودی نے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا کیا اعلان۔

کسان تحریک کے آگے جھکی مودی سرکار، پی ایم مودی نے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا کیا اعلان۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج قوم سے اپنے خطاب میں تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا۔ غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت کے تین زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر میں کسان ایک سال سے زیادہ عرصے سے احتجاج کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وجہ سے زراعت کے شعبے میں نجی شعبے کی مداخلت بڑھے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم اسی ماہ شروع ہونے والے پارلیمینٹ سیشن میں ان قوانین کو واپس لینے کی تجویز لا ينگیں۔
حالانکہ سرکار کے اس فیصلہ کو اتر پردیش اور پنجاب سمیت پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کے پیش نظر دیکھا جا رہا ہے۔
پی ایم مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ پانچ دہائیوں کے اپنے کام کے دوران میں نے کسانوں کو درپیش مشکلات کو دیکھا ہے۔ جب ملک نے مجھے وزیر اعظم بنایا تو میں نے زراعت کی ترقی اور کسانوں کے مفاد کو ترجیح دی تھی۔
کسانوں کو لینڈ ہیلتھ کارڈ دیے گئے جس سے انہیں زرعی پیداوار بڑھانے میں مدد ملی، کسانوں کو معاوضے کے طور پر ایک لاکھ کروڑ روپے دیے گئے، انشورنس اور پنشن بھی دی گئی۔ کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچایا گیا۔ 

اُنہوں نے دیہی انفراسٹرکچر کو مضبوط کیا گیا ہے۔کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) میں اضافہ کیا گیا ہے۔
مائیکرو اریگیشن کے لیے فنڈز دوگنا کر دیے گئے، زرعی قرضے بھی دگنے کر دیے گئے۔ بجٹ میں زرعی شعبے کے لیے رقم بڑھا دی گئی۔ ہماری حکومت کسانوں کے مفاد میں ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، ان کی مالی حالت بہتر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ چھوٹے کسانوں کی مدد کے لیے زرعی قوانین لائے گئے۔
ہماری حکومت کسانوں بالخصوص چھوٹے کسانوں کے مفاد کے لیے پرعزم ہے۔ ہم ان کے بہترین مفاد میں کام کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ کسانوں کا صرف ایک طبقہ ہی قوانین کی مخالفت کر رہا ہے لیکن ہم انہیں حقیقت سے آگاہ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

ہم نے کسانوں کو راضی کرنے کی پوری کوشش کی۔ ہم قوانین میں ترامیم کے لیے تیار تھے، انہیں معطل بھی۔ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں بھی پہنچ گیا ہے۔
ہم کسانوں کو سمجھا نہیں سکے۔ یہ وقت کسی پر الزام لگانے کا نہیں ہے۔ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے زرعی قوانین کو واپس لے لیا ہے۔ ہم زرعی قوانین کو منسوخ کر رہے ہیں۔ کسان آندولن چھوڑ کر اپنے کھیتوں میں کام کرنا چاہئے۔ 

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر