Latest News

دینی تعلیمی تحریک کے ذریعہ ہی فتنہ ارتداد کا مقابلہ ممکن, دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ضلع نئی دہلی وفصیل بند شہر کا انتخاب۔

دینی تعلیمی تحریک کے ذریعہ ہی فتنہ ارتداد کا مقابلہ ممکن, دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ضلع نئی دہلی وفصیل بند شہر کا انتخاب۔
شاہی امام مفتی قاسم قاسمی صدر منتخب، ایک درجن ارکان عاملہ، نائبین صدر، سکریٹری او رخازن کاہوا انتخاب۔
نئی دہلی: دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کی تحریک کو مستحکم کرنے کے مقصد سے آج مسجد غازی الدین اینگلو عربک اسکول اجمیری گیٹ فصیل بند شہر دہلی میں جمعیۃ علماء کے اراکین، علاقہ کے ذمہ داروں اور بااثر علماء کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں بطور مہمان خصوصی مولانا خالد گیاوی ناظم مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند اور مولانا فضیل قاسمی نگراں دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند شریک ہوئے۔نظامت کے فرائض دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء صوبہ دہلی کے جنر ل سکریٹری مولانا قاری عبدالسمیع اور نائب صدر مولانا جاوید صدیقی نے انجام دیے۔
اس موقع پر دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علما ء ضلع نئی دہلی کے لیے مجلس عاملہ کا انتخاب عمل میں آیا، بعد میں اراکین مجلس عاملہ نے علاقے کی متحرک شخصیت اور نوجوان عالم دین مولانا قاسم قاسمی، شاہی امام وخطیب مسجد غازی الدین اینگلو عربک کو صدر منتخب کیا۔ان کے علاوہ مولانا مفتی رئیس احمد صاحب امام و خطیب مسجد درگاہ فیض الہی ترکمان گیٹ اور جناب قاری محمد ابراہیم صاحب امام و خطیب مسجد پلیا والی پہاڑگنج نائب صدر منتخب ہوئے۔ بطور جنرل سکریٹری الحاج محمد نوید رحمانی اجمیری گیٹ اور سکریٹری جناب الحاج عمران الدین صاحب ترکمان گیٹ،جناب الحاج حافظ محمد عمران صاحب اجمیری گیٹ اور خازن الحاج محمد فیضان رحمانی صاحب اجمیری گیٹ منتخب ہوئے۔
اس موقع پر اپنے خصوصی خطاب میں مولانا داؤد امینی صدر دینی تعلیمی بو رڈ جمعیۃ علماء صوبہ دہلی نے نسل نو کی تعلیم و تربیت کو مشن بنانے پر زور دیا، انھوں نے کہا کہ عہدے تو صرف ذمہ داری کا احساس دلانے کے لیے دیے جاتے ہیں، ورنہ حقیقت تو یہ ہے کہ جس طرح نماز فرض ہے، اسی طرح اس کے ارکان کو جاننابھی فرض ہے۔ اس لیے دینی تعلیم کو عام تعلیم کی طرح نہ سمجھا جائے بلکہ یہ شرعی طور سے ہر مسلمان پر فرض ہے۔مولانا خالد گیاوی نے کہا کہ ہندستان میں آزادی سے قبل بہت سے اسلامی ادارے تھے، لیکن انگریزوں نے ان کو جڑ سے ختم کردیا، جب ہر طرف بے دینی پھیل گئی تو اس ملک میں سب سے پہلا آزاد مکتب دارالعلوم دیوبند قائم ہوا۔انھوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند آج یونیورسٹی بن گیاہے، لیکن اصل تحریک کا منبع مکتب ہی تھا۔ دینی تعلیمی بورڈجمعیۃ علماء صوبہ دہلی کے نائب صدر مولانا مفتی نثار الحسینی نے اپنے خطاب میں جمعیۃ علماء ہند کی تحریک کو وقت کی سب سے بڑی ضرورت قرار دیا۔ مولانا قاری عبدالسمیع جنرل سکریٹری دینی بورڈ جمعیۃ علماء صوبہ دہلی نے ریاست بھرمیں جاری تحریکات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ دہلی میں اب مختلف علاقوں میں ماڈل مکاتب قائم کیے جارہے ہیں، انھوں نے کہا جمعیۃ علماء ہند کے اس خواب کو دہلی میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا کہ ہر مسلم بچہ مکتب ضرور جائے۔

اس موقع پر جمعیۃ علماء صوبہ دہلی کے نائب صدر جناب محمد یوسف صاحب کا شاندار استقبال کیا گیا۔ دہلی کی معروف شخصیت اور خادم الحجاج جناب اسعد میاں نے ان کو شال اوڑھا کر استقبال کیا۔اجلاس میں قابل ذکر شخصیات کے طور پر مولانا عبدالسبحان قاسمی صدر جمعیۃ علماء چاندنی چوک، مولانا ضیا ء اللہ قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء چاندنی چوک وسینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، جناب وسیم صدیقی، مولانا غیاث بڑی مسجد ترکمان گیٹ و سکریٹری دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء صوبہ دہلی، مولانا عبدالباسط قاسمی ناظم جمعیۃ علماء صوبہ دہلی، جناب حافظ محمد افضل، مولانا نجیب اللہ قاسمی، مولانا یاسین قاسمی، حاجی محمد مبشر، ڈاکٹر ابو مسعود، مفتی اسحق حقی نبی کریم سمیت بڑی تعداد میں ذمہ دا ران موجود تھے۔
 بطور ارکان عاملہ جو حضرات منتخب ہوئے وہ حسب ذیل ہیں مولانا قاسم نوری صدر جمعیۃ علماء نئی دہلی، مولانا محمد شکیل صاحب امام و خطیب مسجد دریباں پان پہاڑگنج، مولانا محمد امجد امینی صاحب امام و خطیب رحمانی مسجد اجمیری گیٹ، بلال مومن صاحب، الحاج ضیاء الدین صاحب،حافظ محمد صہیب صاحب حضرت نظام الدین،مولانا فیصل امینی صاحب ماتا سندری روڈ،الحاج محمد شکیل صاحب ترکمان گیٹ، الحاج محمد یعقوب صاحب ترکمان گیٹ،محمد ذیشان رحمانی صاحب اجمیری گیٹ،الحاج یحییٰ خان صاحب پٹودی ہاؤس،الحاج زبیر احمد صاحب ماتا سندری روڈ،الحاج محمد اخلاق صاحب، مولاناعظیم اللہ صدیقی، حاجی اسعد میاں، شیخ محمد جیلانی نظام الدین،مولانا رضوان قاسمی اندر لو ک، الحاج محمد عمران اجمیری گیٹ۔ اخیر میں مولانا قاسم قاسمی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

سمیر چودھری۔
DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر