Latest News

قرآن ہماری زندگی کا سب سے عظیم سرمایہ :مولانا منیر احمد ندوی

قرآن ہماری زندگی کا سب سے عظیم سرمایہ :مولانا منیر احمد ندوی 
(سمریاواں سنت کبیر نگر )
آج تپہ اجیار کے مرکزی ادارہ مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن سمریاواں شاخ دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنو میں مہتمم مدرسہ مولانا منیر احمد ندوی کی صدارت اور صدر مدرس غفران احمد ندوی کی نظامت اورتمام اساتذہ اور معزز مہمانوں کی موجودگی میں ایک عظیم الشان پروگرام بعنوان تکمیل حفظ قرآن منعقد ہوا جس میں مدرسہ کے طالب علم فیصل معین بن ماسٹر مظفر معین بلوہا اور عبد الملک بن سھیل احمد ملہوار ضلع بستی نے اپنے استاذ قاری ولی الدین ندوی اور تمام حاضرین کے سامنے حفظ قرآن مکمل کیا۔ 
مہمان خصوصی قاری زبیر احمد قاسمی ،ماسٹر عبد الغنی،اور میر کارواں مولانا منیر احمد ندوی کا قرآن اور حامل قرآن کی اہمیت وافادیت پر اہم خطاب ہوا، مولانا ندوی نے کہا قرآن ہماری زندگیوں کا سب سے عظیم سرمایہ ہے، یہ تقوی، طہارت، رضا الہی، کامیاب زندگی اور کامل بندگی کا ذریعہ ہے، اسی کی تعمیل و تابع داری میں اصلی کامیابی ہے، یہی وسیلہ نجات اور سند سرفرازی ہے. جس کو ترقی ملی اسی سے ملی، جس نے ناکامی کا منھ دیکھا اس کو عملی زندگی سے نکال کر ہی رسوائی کا منھ دیکھا، یہ بڑی عظیم انقلابی کتاب ہے، اس پر عمل کی موجودہ دور میں سب سے زیادہ ضرورت ہے کیونکہ آج دشمن میدان میں آکر للکار رہا ہے.
قاری زبیر احمد قاسمی نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا
اللہ تعالی حافظ قرآن کو دنیا اور آخرت میں خصوصی امتیاز سے نوازے گا، حافظ قرآن سے کہا جائے گا، پڑھتے جاؤ اور چڑھتے جاؤ نیز اس طرح ٹھہر ٹھہر کر پڑھو جیسے تم دنیا میں پڑھتے تھے ؛ کیونکہ تمہارا ٹھکانا وہیں ہو گا جہاں تم آخری آیت پڑھو گے اور وہ والدین جنہوں نے ان کے لیے دینی تعلیم کا انتخاب کیا وہ بھی مبارک باد کے مستحق ہیں، کل قیامت کے دن ان کے سروں پر نور کا تاج رکھا جائے گاجس سے پورا میدان محشر منور ہو گا، حفظ قرآن کے بعد ہماری ذمہ داری اور بڑھ جاتی ہے، اس کے مفہوم کو بھی سمجھنے کی کوشش کریں یہ ایک کھلا معجزہ ہے، یہ ایسی دولت ہے جس میں اصلی کامیابی کا راز مضمر ہے ،
اس موقع پر مولانا محمود احمد قاسمی ندوی،قاری عظمت اللہ ،مولانا ذکی احمد ندوی،مولانا انیس الرحمن ندوی،قاری علاءالدین ،طالب علم کے دادا ماسٹر طفیل احمد ،حافظ محمد اجود،چچا حبیب احمد ،ماسٹر سعید احمد ،شمس الضحی ،زبیر بھائی کے علاوہ افراد خانہ اساتذہ اور طلباء خاص طور پر موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر