Latest News

کرناٹک اسمبلی میں تبدیلی مذہب مخالف بل پیش، کانگریس کا واک آئوٹ ، ڈی کے شیو کمار نے مسودے کی کاپی پھاڑ دی۔

کرناٹک اسمبلی میں تبدیلی مذہب مخالف بل پیش، کانگریس کا واک آئوٹ ، ڈی کے شیو کمار نے مسودے کی کاپی پھاڑ دی۔
بنگلورو: کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں منگل کو ایک نیا مخالف تبدیلی بل پیش کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے منگل کو اپوزیشن نے ایوان میں ہنگامہ کیا۔ جبکہ کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے تبدیلی مذہب مخالف بل کی کاپی پھاڑ دی، پارٹی نے بل کے خلاف احتجاج میں ایوان کے اندر سے واک آؤٹ کیا۔ ماہرین کے مطابق کرناٹک حکومت نے ریاست میں عیسائی مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے پرانے قانون کو سخت بنانے کے مقصد سے یہ بل لائی ہے۔

کرناٹک کے وزیر داخلہ اراگا گیانیندر نے منگل کو اس بل کو قانون ساز اسمبلی کی میز پر رکھا۔ جس کے بعد اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے حکومت کو طریقہ کار کے مطابق بل پیش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بل بدھ کو بحث کے لیے لے جایا جائے گا۔ اس سے پہلے پیر کو وزیر اعلی بسواراج بمائی کی قیادت میں کابینہ نے اسمبلی کے جاری سرمائی اجلاس میں بل پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کرناٹک پروٹیکشن آف رائٹ ٹو فریڈم آف ریلیجن بل۲۰۲۱' کے عنوان سے اس بل کو عام طور پر مذہب کی تبدیلی مخالف بل کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس بل کے ذریعے حکومت ریاست میں تبدیلی مذہب کے خلاف لاگو قانون کو مضبوط کرنے جا رہی ہے۔ نئے قانون کے تحت ریاستی حکومت مذہب تبدیل کرنے والوں کو ۱۰سال تک کی سزا دے سکتی ہے۔ ساتھ ہی نئے قانون کے تحت مذہب تبدیل کرنے والوں پر پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔ اس بل کو لے کر کرناٹک کی سیاست کافی دنوں سے گرم ہے۔ کانگریس شروع سے ہی اس بل کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بی جے پی ترجیحی بنیادوں پر اس بل کو قانونی شناخت دلانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ 
ماہرین کے مطابق اس بل کے ذریعے بی جے پی ریاست میں اپنی حمایت کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اس وقت کرناٹک ریاست میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ ہے۔ پرانے قانون کے تحت ریاست میں مذہب تبدیلی کی تشہیر اور تشہیر کے قصورواروں کو ریاستی قانون کے تحت تین سال تک قید کی سزا کا انتظام ہے جب کہ قانون کے تحت قصوروار کو پچاس ہزار تک کا جرمانہ ہے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر