Latest News

جے پور دھرم سنسد پر وزیرِ اعلیٰ بھوپیش بگھیل کا سخت رد عمل، کہا بھگوا پہن کر غنڈے سنت نہیں ہوجاتے، سخت کارروائی کی جائے گی۔

جے پور دھرم سنسد پر وزیرِ اعلیٰ بھوپیش بگھیل کا سخت رد عمل، کہا بھگوا پہن کر غنڈے سنت نہیں ہوجاتے، سخت کارروائی کی جائے گی۔
رائےپور : حال ہی میں چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں منعقدہ دھرم سنسد میں دھرم گرو کالی چرن مہاراج نے مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیبا الفاظ کہے تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے گاندھی جی کے قتل کے لیے ناتھورام گوڈسے کی تعریف کی۔ آج تک نے اس معاملے پر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل سے خصوصی بات چیت کی۔ سی ایم بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ چھتیس گڑھ پولیس نے واقعے کے فوراً بعد کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ اس معاملے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، تحقیقات ہونے دیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے موسم میں سازش کے تحت ماحول خراب کیا جا رہا ہے۔ بھوپیش بگھیل نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے واقعات پر تقریب کے منتظمین کی بھی ذمہ داری ہے۔ مکمل تحقیقات کے بعد جو بھی ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
بھوپیش بگھیل نے کہا کہ مہنت رام سندر داس ان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں منتظمین نے سرپرست بنایا، لیکن وہ بی جے پی کے ایم ایل اے بھی ہیں۔ یہاں کے کونسلروں کو بھی سرپرست بنا یا گیا ہے۔ سناتن دھرم پر بحث ہو رہی تھی، اس لیے اجازت دے دی گئی تھی۔ لیکن کسی کو اس بات کا علم نہیں ہوگا کہ اس طرح کا متنازع بیان دیا جائے گا۔ اور اس پروگرام میں گوڈسے اور گاندھی جی پر بات کی جائے گی۔ دھرم سنسد کی بحث میں گاندھی اور گوڈسے کہاں سے آگئے؟ انہیں سناتن دھرم پر بحث کرنی تھی و ہ تو یہاں پر سیاست کرنے آئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ دھرم سنسد کا غلط استعمال ہو رہاہے۔ عام آدمی کے لیے بھی موزوں نہیں ہے۔ اس کی انکوائری ہوگی اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سی ایم بھوپیش بگھیل نے یہ بھی کہا کہ اگر اس طرح کے غنڈے بھگوا لباس پہن کر کے ایسی زبان کا استعمال کریں گے تووہ سنت نہیں کہلائیں گے ۔ منتظمین کو پروگرام میں ایسے لوگوں کوبلانا چاہئے جس سے سماج کا فائدہ ہو ۔ اگر ایسے لوگوں کو بلایا جا رہاہے جو بھگوا لباس پہن ہوئےہیں اور غنڈے ہیں، تو ان کو آپ سنت نہیں کہہ سکتے۔
 بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں بی جے پی مسلسل فرقہ وارانہ جذبات بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن بی جے پی مسلسل منھ کی کھا رہی ہے۔ 15 الیکشن ہوئےہیں جن میں سے 14 الیکشن میں بری طرح سے شکست ہوئی ہے، بی جے پی کو یہ عوام نے جواب دے دیا ہے ۔

اسد الدین اویسی نے بھی اس معاملے پر کئی ٹوئٹ کیے ہیں اور چھتیس گڑھ حکومت پر الزام لگایا ہے۔ اویسی کے بارے میں بھوپیش بگھیل نے کہا کہ وہ بی جے پی کے ایجنٹ ہیں۔ ہمیں ان سے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایجنٹ ہم پر الزام لگا رہے ہیں۔ وہ وہاں جاتے ہیں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی مدد کرنی ہوتی ہے۔ انہیں ٹی وی مباحثوں میں جگہ ملتی ہے کیونکہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایجنٹ ہیں۔

ایجنسی انپٹس کے ساتھ

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر