تبلیغی جماعت کے متعلق سعودی عرب کے حالیہ موقف پر مولانا ارشد مدنی نے دیا پانچ دن کا وقت، کہا نہیں لیا گیا مثبت فیصلہ تو اٹھایا جائے گا اگلا قدم۔
نئی دہلی :(آرکےبیورو ) جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا ہے کہ انہوں نے سعودی حکومت کو تبلیغی جماعت سے متعلق اپنی گزارشات پر عمل کے لیے پانچ دنوں کا وقت دیا ہے۔ اس تعلق سے سعودی عرب کے ایم او آئی اے کو ایک خط بھیجا ہے، جس میں تبلیغی جماعت کے خلاف الزامات کو مسترد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مولانا نے یہ خط ہندوستان میں سعودی سفیر ڈاکٹر سعود بن محمد الساطی کو منگل کے روز ملاقات کے دوران ذاتی طور پر حوالے کیا تھا۔
بدھ کو فون پر انگریزی نیوز پورٹل ’انڈیا ٹومارو ‘ سے بات کرتے ہوئے مولانا مدنی نے خط کا صحیح مواد بتانے سے انکار کر دیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے سعودی حکومت کو اپنے میسیج پر عمل کرنے کے لیے پانچ دن کا وقت دیا ہے۔
انہوں نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران مزید بتایا کہ اگر میرے خط پر تسلی بخش کارروائی نہ کی گئی تو میں پانچ دن بعد میڈیا سے بات کروں گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ سعودی سفیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ نتیجہ مثبت نکلے گا۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت نے تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں پر پابندی کے ساتھ اماموں کو جمعہ کے خطبات میں اس سے متعلق عوام کو آگہی دینے کی بھی ہدایت دی تھی بہت سی دوسری چیزوں کے علاوہ، خطبہ میں سعودی عوام سے کہا کہ وہ تبلیغی جماعت اور اس کی سرگرمیوں سے وابستہ نہ ہوں ،کیونکہ اس تنظیم کا عقیدہ اور عمل جس کی ابتدا ہندوستان میں ہوئی ہے، قرآن و حدیث کی صحیح تعلیمات کے مطابق نہیں ہے، تبلیغی جماعت کو دہشت گردی کا دروازہ بھی بتایا گیا۔ سعودی حکومت کے فیصلہ کا مسلم عوام پر شدید ردعمل ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک غیر متنازعہ جماعت کیسے بنا دیا گیا متنازعہ
0 Comments