تبلیغی جماعت کے ساتھ ”دہشت گردی“کو جوڑنا بہت بڑی نا انصافی: مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی۔
کانپور: ایشاء کی عظیم دینی درسگاہ، لاکھوں کروڑوں اہل ایمان کے دلوں کی دھڑکن ام المدارس دارالعلوم دیوبند کے عظیم فرزند حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا شروع کیا ہوا کام جسے اللہ نے سارے عالم میں پھیلایا اور جس کو ہزاروں لوگوں کی اصلاح کا ذریعہ بنایا، ایسی خالص اصلاحی جماعت کے ساتھ شرک اور دہشت گردی کو جوڑنا انتہائی درجہ کی شرمندگی کی بات ہے۔
ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علماء اترپردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک اپنے ملک واسیوں کو اچھا انسان اور اچھا شہری بنانا چاہتا ہے، ہر ملک اور وہاں کا قانون امن و امان، پیار و محبت اور آپسی بھائی چارہ کے ساتھ سماج سدھار کو پسند کرتا ہے اور ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، جبکہ دنیا بھر میں تبلیغی جماعت وہ نمایاں جماعت ہے جو بغیر کسی سرکاری امداد کے ساری دنیا میں سماج سدھار کا کام کرتی ہے اور ہر ملک کے شہریوں کو اچھا انسان بننا سکھاتی ہے۔ لیکن یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ سعودیہ عرب جسے عالم اسلام میں مرکز کی حیثیت حاصل ہے، وہاں کے حکمرانوں نے ایسا غیر دانشمندانہ فیصلہ لیا ہے جس سے پوری دنیا میں خود سعودیہ عرب کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ مولانا نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ یقینا تبلیغی جماعت کے ذمہ داران و کارکنان میں بھی بہت ساری خامیاں پیدا ہوگئی ہیں، افراط و تفریط اور غلو فی الدین ان میں داخل ہوگیا ہے اور دارالعلوم دیوبند سمیت ملک و بیرون ملک کے علماء وقتا فوقتا اس کی اصلاح کی کوششیں بھی کرتے رہتے ہیں، لیکن ان سب کے باوجود ایسی خالص پرامن جماعت کے ساتھ دہشت گردی کو جوڑنا بہت بڑی ناانصافی ہے۔مولانا نے مطالبہ کیا سعودی حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثنی کرے اور اس طرح کے غیر دانشمندانہ اقدامات سے گریز کرے۔
سمیر چودھری
DT Network
0 Comments