Latest News

مالیگاؤں تشدد معاملہ: جمعیۃ علماء ملزمین کی جیل سے رہائی کے لیئے ہائی کورٹ سے رجوع کریگی: گلزار اعظمی

مالیگاؤں تشدد معاملہ: جمعیۃ علماء ملزمین کی جیل سے رہائی کے لیئے ہائی کورٹ سے رجوع کریگی: گلزار اعظمی
ممبئی:  گزشتہ ۱۲؍ نومبر ۲۰۲۱ کو مالیگاؤں بند کے دوران پھوٹ پڑنے والے تشدد میں گرفتار ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کریگی۔ اس ضمن میں آج جمعیۃ علماء مالیگاؤں کے ایک نمائندہ وفد جس میں حاجی محمد مکی صاحب (نائب صدر جمعیۃ علماء مالیگاؤں)ایڈوکیٹ نیازاحمد لودھی صاحب (نائب صدر جمعیۃ علماء مالیگاؤں) عبد المالک بکرا صاحب (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مالیگاؤں)عبد الرحمن پیارے صاحب (آفس سکریٹری جمعیۃ علماء مالیگاؤں) حافظ فیصل صاحب حفظ الرحمن صاحب ودیگرشامل ہیں نے ممبئی میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی اور قانونی مشیر ایڈوکیٹ شاہد ندیم سے ملاقات کی۔وفد نے گلزار اعظمی کو بتایا کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی اہانت کی مذمت میں دیگر شہروں کی طرح مالیگاؤں میں بھی بند کا انعقادکیا گیا تھا لیکن اس دوران تشدد پھوٹ پڑا ور احتجاج کرنے والوں اور پولس کے درمیان مبینہ واردات کے بعد پولس نے 55 افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ 15 سو سے زائد افراد کو مفرور قرارد یا ہے۔ پولس نے ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 307,353,332,143,144,147,148,149,120-B, 186اور مہاراشٹر پولس ایکٹ و پولس ایکٹ 1922 کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے۔وفد نے گلزار اعظمی کومزید بتایا کہ نچلی عدالت میں مقامی وکلاء نے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست داخل کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا، ضمانت عرضداشت مسترد کیئے جانے کے بعد سے 55 ملزمین کے اہل خانہ شدید پریشانی اور مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ پولس ابھی چارج شیٹ داخل کرنے کے حق میں نہیں ہے لہذا ملزمین کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماء سے رجوع کیا اور قانونی امداد طلب کی۔گلزار اعظمی نے وفد کو یقین دلایا کہ ملزمین کی ممبئی ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کی جائے گی اور اگلے چند ایام میں ان تمام ملزمین کی ضمانت عرضداشت ہائی کورٹ میں داخل کردی جائے گی جنہوں نے وکالت ناموں پر دستخط کرکے دیئے ہیں۔گلزار اعظمی نے کہا کہ ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے بعد پولس کی جانبدارانہ کارروائی کے خلاف عدالت عظمی سے رجوع کیا جائے گا کیونکہ پولس نے مبینہ جعلی میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر ملزمین پر 307 یعنی کے اقدام قتل کی دفعہ کا اطلاق کیا ہے جس کی وجہ سے انہیں نچلی عدالت سے ضمانت نہیں ملی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر