Latest News

دہلی میں ماب لنچنگ: شوکت کا نوکیلے آلے سے گود کر بہیمانہ قتل، سوشل میڈیا پر مخالفت میں پوسٹ پر ہجوم کی انتقامی کارروائی، اہل خانہ کا ملزمین کی پھانسی کا مطالبہ۔

دہلی میں ماب لنچنگ: شوکت کا نوکیلے آلے سے گود کر بہیمانہ قتل، سوشل میڈیا پر مخالفت میں پوسٹ پر ہجوم کی انتقامی کارروائی، اہل خانہ کا ملزمین کی پھانسی کا مطالبہ۔
نئی دہلی۔۲۸؍ دسمبر: دارالحکومت دہلی میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لے کر ہوئے تنازعہ نے خونی رنگ لے لیا، جس کی وجہ سے 17 سالہ نوجوان کا سوجے (نوکیلے آلے)سے گود کر قتل کردیاگیا ۔ معاملہ دوارکا ضلع کے اتم نگر تھانے کا ہے جہاں پر شوکت نام کے لڑکے کا قتل کردیاگیا ہے۔ شوکت کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ قتل علاقے کے ہی ایک مجرمانہ شبیہ رکھنے والے سوہن لال کشیپ اور اس کے ساتھیوں نے کیا ہے کیوں کہ شوکت نے سوہن لال کو لے کر سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا تھا، اور اس کی وجہ سے اس کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ پولس کا کہنا ہے کہ اس بابت قتل کا معاملہ درج کرلیاگیا ہے۔ فی الحال تین لڑکوں کو پکڑا گیا ہے، اور ان کی عمر کی تصدیق کی جارہی ہے، اہم ملزم سوہن لال ابھی فرار ہے، اس کے دیگر ساتھیوں کی بھی تلاش جاری ہے، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ہمارے بچے کو علاقے کے ایک بدمعاش نے صرف اس لیے مار دیا کیوں کہ اس نے سوشل میڈیا پر اس کے خلاف کچھ لکھا تھا، اتنی چھوٹی سی بات پر اس نے اپنی بدمعاشی دکھاتے ہوئے شوکت کا قتل کردیا، اسے سرعام اُٹھا کر لے جایاگیا اور پھر اسے مارکر پھینک دیا۔ شوکت کی بہن کا کہنا ہے کہ بھائی ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا، اتوار کو شوکت کی چھٹی تھی، دوپہر تقریباً تین بجے گھرسے باہر نکلا، اور پھر واپس نہیں لوٹا۔ دیر رات شوکت کے دوست کا فون آیا کہ شوکت ایک اسکول کے نزدیک پڑا ہوا ہے اسے بری طرح سے مارا گیا ہے۔ ہم لوگ وہاں فوراً پہنچے اس وقت تک شوکت کی سانس چل رہی تھی، موقع پر پولس بھی موجود تھی ہم نے پولس سے کہاکہ ابھی اس کی سانس چل رہی ہے فوراً اسپتال لے جائیں تو پولس والوں نے ڈانٹ دیا پھر ہم نے کا فی کوشش کی، گاڑی کے دروازوں کو پیٹا تب جاکر اسے اسپتال لے جایاگیا، پہلے نزدیکی اسپتال لے جایاگیا جہاں سے انہوں نے دین دیال اپادھیائے اسپتال جانے کے لیے کہا جب وہاں پر لے کر گئے تب تک بھائی نے دم توڑ دیا ۔ اس کو بہت بری طرح سے مارا پیٹا گیا ہم سے کم ۱۵ سے ۲۰ لوگوں نے اسے بری طرح مارا پیٹا ہے، پولس والوں کے پاس اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ہے۔ شوکت کی بہن نے کہاکہ ہم کل رات سے ہی پولس سے کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن پولس نے آج دوپہر تک ہماری بات نہیں سنی، ہمارے بھائی کی لاش کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے، اور اب اس معاملے میں ایف آئی آر لکھنے کی بات کہی جارہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے جلد سے جلد سبھی ملزمین کو گرفتار کرکے پھانسی دی جائے میرے بھائی کا قصور بس اتنا تھا کہ اس نے انسٹا گرام پر ایک اسٹوری لکھتے ہوئے سوہن لال کےلیے کچھ غلط تبصرہ کیا تھا اور اسی وجہ سے سوہن لال اور اس کے ساتھیوں نے میرے بھائی کا قتل کردیا۔ شوکت کے قتل کی خبر سن کر لوگ تھانے کے باہر جمع ہوگئے، سبھی شوکت کے پہچان والے تھے، جو دکھ کی گھڑی میں اہل خانہ کے ساتھ باہر موجود تھے، سبھی کا مطالبہ ہے کہ شوکت کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیاجائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے۔ پولس نے آف کیمرہ جانکاری دی ہے کہ شوکت کا قتل سوجا سے گود کر قتل کیاگیا ہے، اتوار کو جب شوکت کو اسپتال لے جایا گیا تھا تب اس کے جسم پر ایسی کوٹ چوٹ نظر نہیں آئی تھی لیکن جب پوسٹ مارٹم ہوا تو اس میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کے پیٹ میں نوکیلے سوجے سے کم سے کم سات آٹھ وار کیے گئے اور اس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔ پولس کی ٹیم ملزمین کو تلاش کرنے میں مصروف ہے، تین لڑکوں کو پکڑا گیا، ان کی عمر کی تصدیق کی جارہی ہے، ذرائع کہنا ہے کہ اہم ملزم کا لوکشین ٹریس کیاگیا ہے اسے بھی جلد گرفتار کرلیاجائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر