Latest News

ہریدوار کی نفرت انگیز کانفرنس، قانون کے ملک میں ایسی زہریلی تقریں؟سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل، مسلمانوں کا صفایاکرنے کی دھمکی۔

ہریدوار کی نفرت انگیز کانفرنس، قانون کے ملک میں ایسی زہریلی تقریں؟سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل، اب تک کوئی کارروائی نہیں۔
نئی دہلی: ہندو تو لیڈر اور ڈاسنا مندر کے پجاری یتی نرسنگھا نند نے اتراکھنڈ کے ہریدوار میں 17 سے 19 دسمبر تک تین روز و نفرت انگیز تقریر کا نفرنس کا اہتمام کیا، جہاں ملک میں اقلیتوں کو مارنے اور ان کے مذہبی مقامات پر حملہ کرنے کی متعدد تقریری کی گئیں۔کا نفرنس کے ایک حصہ کی ویڈیوز وشل میڈیا پر وائر ل ہو رہا ہے اور کچھ تقاریر کے ویڈیو کلپس شیئر کئے جارہے ہیں۔
غازی آباد کے ڈاسنا دیوی مندر کے متنازعہ پجاری اور حال ہی میں جو نا اکھاڑہ کے مسح کردہ ’مہامنڈلیشور‘ نرسنگھا نند کے ساتھ اس اجتماع میں دیگر مقرر میں بھی موجود تھے، جن میں اناپور ناما، بہار سے دھرم داس مہاراج، آنند سوروپ مہاراج، ساگر سند سوراج مہارات، سوائی پر بیانند مہاراج اور بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے۔

اشونی اپادھیائے نے اپنے’گرودیو‘ نر سنگھ نند کو بھگوا رنگ میں ہندوستان کا آئین پیش کیا۔ یہ وہ ہی ہے جس پر پہلے دہلی کے جنتر منتر پر ایک ریلی کاانعقاد کرمسلم مخالف نعرے لگانے کا الزام تھا۔
نرنجنی اکھاڑے کے منڈلیشور اور ہندو مہاسبھا کی جنرل سکریٹری انا پور ناما نے کہاکہ ’ اگر آپ ان کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو انہیں مار ڈال،ہمیں 100 فوجیوں کی ضرورت ہے، جو اس جیت کے لئے ان میں 20 لاکھ کو مار سکیں“۔
دھرم داس مہارا بہارنے کہاکہ ”جب سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہاکہ قومی وسائل پر اقلیتوں کا پہلاحق ہےکہاتھا‘ اگر میں اس وقت پارلیمنٹ میں ہوتا تو میں ناتھو رام گوڈ سے کی پیروی کرتے ہوئے منموہن سنگھ کے سینے میں گولی ماکر انہیں قتل کردیتا“
آنند سوروپ مہارج نے کہاکہ ”اگر حکومتووں نے ہمارا مطالبہ نہیں سنا( اسکامطلب اقلیتوں کے خلاف تشدد کے ذریعے ہندو راشٹر کا قیام)تو ہم 1857کی بغاوت سے کہیں زیادہ خوفناک جنگ چھیڑیں گے۔آنند سوروپ کا دعویٰ ہے کہ اس نے ہریدوار میں لوگوں کو اور ہوٹلوںکو کرسمس نہ منانے کی دھمکی دی تھی،اس سال سے وہ اتراکھنڈ میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو ان کے تہوار منانے کی اجازت نہیں دینگے کیونکہ یہ ہندووں کا ہے۔
نرسنگھا نند نے مسلمانوں کے خلاف لوگوں کو بھڑکاتے ہوئے انہیں ہتھیار اٹھانے کا مشورہ دیا اور کہاکہ تلواریں جنگ جیتنے کے لئے ہوتی ہیں،میں بار بار کہتاہوں کہ پانچ ہزار روپیہ کا موبائل خریدنے کے بجائے ایک لاکھ روپیہ کے ہتھیا خریدو، کم از آپ کے پاس لاٹھیاں اور تلواریں ہونی چاہئے۔
ساگر سندھو راج مہاراج اور سوامی پرودھا نند نے روہنگیا نسل کشی کاتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ’مرنے کے لئے تیار ہوجاو یا مار ڈالو‘اسکے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، میانمار کی طرز پر پولیس، فوج، سیاست دان سمیت ہر ہندو کو صفائی شروع کرنی چاہئے۔
ترنمول لیڈر نے دی تحریر۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد، آر ٹی آئی کارکن اور ترنمول کانگریس ساکیت گوکھلے نے ٹویٹ کیا کہ انہوں نے جوالاپور پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کو شکایت دی ہے۔ انہوں نے لکھا، "24 گھنٹے کے اندر منتظمین اور مقررین کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔" کانفرنس کا اہتمام یٹی نرسمہانند نے کیا تھا۔ اس میں ہندو رکشا سینا کے صدر سوامی پرمودانند گری، سوامی آنندسوروپ، سادھوی اناپورنا وغیرہ نے مقررین کے طور پر شرکت کی۔ بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے بھی آخری دن پہنچ گئے۔ تاہم انہوں نے یہ کہتے ہوئے خود کو اس سے الگ کر لیا کہ وہ وہاں صرف 30 منٹ کے لیے ٹھہرے ہیں اور مجھے نہیں معلوم کہ یہاں کیا کہا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر