دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ،اب تک کوئی بھی کاروائی نہیں۔
نئی دہلی: اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ایک دھرم سنسد میں مقررین کی ’تلخ کلامی‘ پر لوگوںمیں غصہ ہے۔ دھرم سنسد میں مقررین نے مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد کی وکالت کی اور ’ہندو راشٹرا‘ کے لیے جنگ وجلاد کرنے پر زور دیا۔ سابق آرمی چیف، سماجی کارکنوں اور دیگر نے متنازع تقریر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ترنمول کانگریس لیڈر اور آر ٹی آئی کارکن ساکیت گوکھلے نے اس معاملے میں منتظمین اور مقررین کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ تین روزہ دھرم سنسد پیر کو اختتام پذیر ہوا تھا۔
پروگرام ختم ہوئے تین دن گزر چکے ہیں لیکن نفرت انگیز تقاریر کے حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ مقررین کو اس طرح کی تقاریر پر کوئی پچھتاوا بھی نہیں ہے، ان میں سے اکثر کا دعویٰ ہے کہ وہ حکمراں بی جے پی سے ہیں۔ بار بار پوچھنے پر پولیس کی طرف سے بتایا گیا کہ ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی کیونکہ ابھی تک کوئی شکایت درج نہیں ہوئی ہے۔ ہری دوار کے ایس پی سواتنتر کمار سنگھ نے کہا، ‘پولیس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
0 Comments