Latest News

وسیم رضوی کے سناتن دھرم میں داخل ہونے پر شیعہ عالم دین کا ردّ عمل، کہا مذھب تبدیلی کا سبھی کو آئینی حق لیکن شان رسالت اور قرآن کریم کے سلسلہ میں گستاخی ناقابل برداشت۔

وسیم رضوی کے سناتن دھرم میں داخل ہونے پر شیعہ عالم دین کا ردّ عمل، کہا مذھب تبدیلی کا سبھی کو آئینی حق لیکن شان رسالت اور قرآن کریم کے سلسلہ میں گستاخی ناقابل برداشت۔
دیوبند:(سمیر چودھری)
شیعہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ ملک آزاد ہے اور کسی کو بھی اپنی مرضی کے مذہب میں جانے کی آئینی آزادی ہے، لیکن انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کسی کو کسی مذہب ،مذہبی عظیم شخصیات اور مذہبی کتاب کی شان میں گستاخی کرنے کا حق اور اجازت قطعی نہیں ہے۔
منگل کے روز دیوبند پہنچے شیعہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی جنرل سکریٹری مولانا یعسوب برلا روڈ پر واقع سابق وزیر مملکت عیسیٰ رضا کی رہائش گاہ پرصحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ اس دوران انہوں نے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے ذریعہ سناتن دھرم اختیار کرکے جتیندر نارائن تیاگی بننے پر کہا کہ ملک میں ہر کسی کو آزادی ہے کہ کسی بھی مذہب کو اختیار کرے، وسیم رضوی کے اسی عمل کے سبب انہیں بہت پہلے مذہب اسلام سے خارج قرار دیاجاچکاہے۔ مولانا یعسوب نے کہا کہ انسان کسی بھی مذہب میں رہے لیکن شان مصطفی ٰ اور قرآن حکیم کے سلسلہ میں کسی بھی گستاخانہ عمل کی آزادی کسی کو نہیں ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ رسول اور قرآن کریم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ مسلمان اپنے نبی اور مذہب کے اوپر سب کچھ قربان کرسکتاہے ،ان کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی قطعی برداشت نہیں کیاجائیگا، انہوں نے کہاکہ ملک میں ہر شخص آزادی ہے لیکن آزاد کامطلب یہ قطعی نہیں کہ قرآن حکیم جیسی عظیم المرتبت کتاب میں ہی ترمیم کامطالبہ کردے،اسے برداشت نہیں کیا جائیگا۔اس دوران مولانا یعسوب عباس نے دیوبند کے تھیتکی گاو ں کے باشندہ ذیشان حیدر کی موت کی تحقیقات مکمل نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ ذیشان کے معصوم بچے انصاف چاہتے ہیں اور جو بھی مجرم ہے اسے سزا ملنی چاہیے۔واضح رہے کہ گزشتہ 4 ستمبرکو پولیس کے ذریعہ چھاپہ ماری کرکے دوران گھر بلاک کر لے گئے ذیشان حیدر کی مشتبہ حالات میں موت ہوگئی تھی، جس میں پولیس کا کردار مشکوک بتایا جارہاہے اور اس کی جانچ چل رہی ہے۔ اس دوران فہیم نمبردار، سید مہدی حسن، فیضان ملک، سید حسن اور سید نوید علی وغیرہ موجود تھے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر