Latest News

جے شری رام کے نعروں کے ساتھ ہندو تنظیموں کے افراد نے مار پیٹ کر کے بند کرائی مسلم شخص کی دکان، ایف آئی آر درج۔

جے شری رام کے نعروں کے ساتھ ہندو تنظیموں کے افراد نے مار پیٹ کر کے بند کرائی مسلم شخص کی دکان، ایف آئی آر درج۔
مرادآباد: ضلع مراد آباد کے ماجھولا علاقے میں گزشتہ 15 سالوں سے ایک مسلمان شخص کے ذریعہ چلائے جانے والے 'نیو سائی جوس سینٹر' نامی جوس کی دکان کو دائیں بازو کی ایک تنظیم کے ارکان کے اس دکان کے نام پر اعتراض کے بعد توڑ پھوڑ کر بند کر دیا گیا تھا۔ مجبور کیا گیا. کارکنوں نے دعویٰ کیا کہ 'سائی بابا ایک ہندو دیوتا ہے' اور مسلمان مالک کو اس کا نام تبدیل کرنا چاہیے۔
اُنہوں نے ان تمام دکانوں کو بھی بند کرنے کی دھمکی دی جو مبینہ طور پر مسلمانوں کے ذریعہ چلائی جا رہی ہیں اور علاقے میں ہندو دیوتاؤں کے نام ہیں۔
یہ واقعہ تین دن پہلے پیش آیا تھا، لیکن بجرنگ دل لیڈر نونیت شرما اور ان کے ساتھیوں کے خلاف 'فسادات اور مجرمانہ دھمکی' کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے مالک شبو خان ​​کو مزید پریشانی سے بچنے کے لیے دکان کا نام تبدیل کرنے کا مشورہ دیا۔
بجرنگ دل کے کارکنوں نے ہر ہر مہادیو اور جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے شبو کی دکان کا شٹر زبردستی بند کر دیا۔ انتباہ دیا کہ اگر باقی مسلمان دکاندار بھی ہندو بستیوں میں اپنے نام بدل کر اس طرح سے کھلی دکانیں بند نہیں کرتے تو بجرنگ دل انہیں بند کرانے کی مہم شروع کرے گی۔
مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس شروع میں خاموش تماشائی بنی رہی جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا۔ شبو نے بتایا کہ میں جمعرات کو گھر پر کھانا کھانے گیا تھا، جب مجھے معلوم ہوا کہ کچھ لوگ میری دکان میں توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے مجھے دکان بند کرنے کو کہا۔ یہ دکان میری زندگی اور میرے خاندان کا حصہ ہے۔
ماجھولا اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) دھننجے سنگھ نے کہا کہ ہم نے پایا کہ نونیت شرما کی قیادت میں تقریباً 20-25 لوگوں نے جوس کی دکان کو زبردستی بند کر دیا تھا۔ اس نے اس کے مالک کو بھی تھپڑ مارا۔ ہم نے شرما اور اس کے ساتھیوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 323 (رضاکارانہ طور پر تکلیف پہنچانا)، 504 (جان بوجھ کر توہین)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 147 (فساد) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔
بجرنگ دل کے کارکنوں کی جانب سے خان کے خلاف شکایت بھی درج کروائی گئی تھی، لیکن پولیس نے کہا کہ دکاندار کے خلاف شکایت کافی قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ یہ شخص 15 سال سے دکان چلا رہا ہے اور اسے اب تک کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ اس معاملے میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر