اسمبلی الیکشن کی تیاریاں شروع، بہوجن سماج پارٹی نے دیوبند اسمبلی حلقہ سے کیا اپنے اُمیدوار کا نام طے۔
بہوجن سماج پارٹی کے مغربی اترپردیش اور ریاست اتراکھنڈکے انچارج شمس الدین راعین نے دیوبند ایک روزہ کارکنان اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنگال سمیت دیگر ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں زبردست شکست ملنے کے بعد وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے تینوں زرعی قوانین واپس لئے ہیں ،اگر وہ پہلے ہی ان قانونوں کو واپس لے لیتے تو شہید ہوئے کسانوں کی زندگی بچ سکتی تھی۔
شمس الدین راعین نے منگلور چوکی پر واقع ایک وینکٹ ہال میں منعقدہ کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے
بتایا کہ راجندر چودھری کو دیوبند اسمبلی حلقہ کا انچارج بنایا گیا ہے اور جیسے ہی نوٹیفکشن جاری ہوگا انہیں بہن مایاوتی کے ہدایت کے مطابق دیوبند اسمبلی حلقہ سے اسمبلی انتخاب لڑایا جائے گا۔ شمس الدین راعین کے اس اعلان کے بعد بہوجن سماج پارٹی کارکنان میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔
ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ آنے والا وقت بہوجن سماج پارٹی کا ہے، اگلی حکومت بہوجن سماج پارٹی کی ہوگی اور اترپردیش کے وزیر اعلیٰ مایاوتی بنےں گی۔ بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شمس الدین راعین نے کہا کہ آزاد سماج پارٹی سے نہ تو پہلے بہوجن سماج پارٹی پر کوئی فرق پڑا ہے اور نہ اب پڑے گا۔ بہوجن سماج پارٹی کا ایک ایک کارکن بہن جی کو چھوڑ کر جانے والا نہیں ہے۔
اس موقع پر پارٹی کے ضلع صدر جنیشور پرشاد، دیوبند اسمبلی حلقہ کے انچارج راجندر چودھری ، سابق اسمبلی رکن راج سنگھ ماجرا اور رویندر مولہو نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کو مضبوط کرنے کی اپیل کی ۔ اس دوران راج کمار، بجیندر کیشپ، نریش گوتم، محمود علی، اجب سنگھ، وید پال، راج پال کرنوال وغیرہ موجود رہے۔
DT Network
0 Comments