سات مرحلوں میں ہوں گے پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات۔ چیف الیکشن کمشنر کا اعلان، 10 فروری کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ، 10 مارچ کو نتائج کا اعلان۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن نےآج دہلی کے وگیان بھون میں پریس کانفرنس کے ذریعہ پانچ ریاستوں میں اسمبلی الیکشن کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے ساتھ ہی پانچوں ریاستوں میں ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیا ہے۔ الیکشن کمشنر نے انتخابات کے لیے اپنے عزم کا اظہار ایک اردو شعر کی مدد سے کیا۔انہوں نے کہا ’’یقین ہو تو کوئی راستہ نکلتا ہے۔۔۔ہوا کی اوٹ بھی لے کر چراغ جلتا ہے۔۔
چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ اترپردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پور میں سات مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ ابتدا ۱۰ فروری کو اترپردیش سے ہوگی۔ نتائج کا اعلان ۱۰ مارچ کو کیاجائے گا۔اترپردیش میں سات مرحلوں میں ۱۰ فروری سے ۷ مارچ تک، پنجاب ، اتراکھنڈ اور گوا میں ۱۴ فروری کو ووٹنگ اور منی پور میں ۲۷ فروری اور تین مارچ کو ووٹنگ ہوگی، دس مارچ کو سبھی ریاستوں کے نتائج کااعلان کیاجائےگا۔ الیکشن کمیشن نے کہاکہ کورونا کے درمیان پانچ ریاستوں میں اسمبلی الیکشن میں سخت پروٹوکول پر عمل کرایاجائے گا، ۱۵ جنوری تک کسی بھی طرح کے روڈ شو ، ریلی، پد یاترا، سائیکل اور اسکوٹر ریلی کی اجازت نہیں ہوگی، ورچوئل ریلی کے ذریعے ہی الیکشن کے پرچار کی اجازت ہوگی، جیت کےبعدکسی طرح کے جشن فتح کا جلوس نہیں نکالا جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنرسشیل چندرا نے کہاکہ ملک میں پانرچ ریاستوں کی ۶۹۰ ودھان سبھائوں میں الیکشن کرائے جائیں گے، 18.34کروڑ ووٹرس انتخابات میں حصہ لیں گے، کورونا کے درمیان الیکشن کرانے کےلیے نئے پروٹوکول نافذ العمل ہوں گے، سبھی انتخابی عملوں کو کورونا ویکسن کی دونوں ڈوز لگی ہوں گی جنہیں ضرورت ہوگی انہیں احتیاطی ڈوز بھی لگائی جائیں گی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ میڈیا ہمارا دوست ہے، میڈیا کاالیکشن میں اہم رول رہا ہے، آپ کے ذریعہ ہماری بات لوگوں تک پہنچتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ۸۔ سال سے زائد عمر کے سینئر شہریوں ، معذور اور کووڈ ۱۹ پازیٹو مریضوں کےلیے پوسٹل بیلٹ سے ووٹنگ کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہاکہ ہر ریاست کی اسمبلی کی مدت پانچ سال ہی رہ سکتی ہے، وقت پر الیکشن کرانا جمہوری طرز حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کے دوران پیسوں کی طاقت روکی جائے گی، غیر قانونی پیسے، شراب پر سخت نظر رکھی جائے گی، سبھی ایجنسیوں کو الرٹ کردیاگیا ہے۔
انہو ںنے کہاکہ سبھی پولنگ بوتھوں پر ووٹروں کی تعداد میں کمی کی وجہ سے ووٹنگ بوتھوں کو بڑھا کر30330کرنی ہوگی، اس سے کل ووٹنگ مراکز ککی تعداد 215368ہوگئی ہے۔ امیدواروں کو پرچہ نامزدگی آن لائن داخل کرنےکا اضافی اختیار دیاجائے گا، مجرمانہ پس منظر والے امیدواروں کو اخباروں، ٹی وی چینلوں پر پرچار مہم کی مدت کے دوران تین بار اپنے خلاف زیر التوا مقدموں کی جانکاری فراہم کرنی ہوگی۔ سیاسی پارٹیوں کو بھی یہ بتانا ہوگا کہ ایسے پس منظر والے امیدواروں کو کیوں منتخب کیا۔ ایسے امیدواروں کی جانکاری know your candidate پر بھی فراہم ہوگی۔سبھی انتخابی پروگرامز کی ویڈیو گرافی کرائی جائے گی۔کسی بھی معاملے میں سی ویجِل اپلیکیشن پر شکایت درج کروائی جا سکتی ہے۔ووٹنگ کے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ کیا گیا ہے، ڈجیٹل اور ورچول طریقے سے الیکشنی تشہیر کی اجازت دی گئی ہے، ساتھ ہی ایک امیدوار چالیس لاکھ روپے تک خرچ کر سکتا ہے۔تشہیر کے لیے نکڑ سبھائیں نہیں ہوں گی، ڈور ٹو ڈور تشہیر کے لیے صرف پانچ لوگوں کو ہی اجازت دی گئی ہے، رات ۸ بجے کے بعد تشہیر پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ اتر پردیش میں سات مرحلے میں انتخابات ہوں جس کی ترتیب حسب ذیل ہے۔ پہلے مرحلے میں۱۵‘اضلاع کی ۷۳سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اضلاع: شاملی، مظفر نگر، باغپت، میرٹھ، غازی آباد، گوتم بدھ نگر، ہاپوڑ، بلند شہر، علی گڑھ، متھرا، ہاتھرس، آگرہ، فیروز آباد، ایٹہ اور کاس گنج۔
دوسرے مرحلے میں ۱۱ ؍اضلاع کے ۶۷اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔اضلاع: سہارنپور، بجنور، مرادآباد، سنبھل، رام پور، بریلی، امروہہ، پیلی بھیت، کھیری، شاہجہاں پور اور بدایوں۔تیسرے مرحلے میں ۱۲؍ اضلاع کے ۶۹؍ اسمبلی حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔ اضلاع: فرخ آباد، ہردوئی، قنوج، مین پوری، اٹاوہ، اوریا، کانپور دیہات، کانپور نگر، اناؤ، لکھنؤ، بارہ بنکی اور سیتا پور۔چوتھے مرحلے کے دوران ۱۲‘اضلاع کے ۵۳؍ اسمبلی حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔ اضلاع: پرتاپ گڑھ، کوشامبی، الہ آباد، جالون، جھانسی، للت پور، مہوبہ، ہمیر پور، باندہ، فتح پور، رائے بریلی اور چترکوٹ۔پانچویں مرحلے میں۱۱؍اضلاع میں ۵۲؍ اسمبلی حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔ اضلاع: بلرام پور، گونڈا، فیض آباد، امبیڈکر نگر، بہرائچ، شراوستی، سدھارتھ نگر، بستی، سنت کبیر نگر، امیٹھی اور سلطان پور۔چھٹے مرحلے کے دوران سات اضلاع کے ۴۹ ‘اسمبلی حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ اضلاع: مہاراج گنج، کشی نگر، گورکھپور، دیوریا، اعظم گڑھ، ماؤ اور بلیا۔ساتویں مرحلے میں ۷؍ اضلاع کے ۴۰؍ اسمبلی حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔ اضلاع: غازی پور، وارانسی، چندولی، مرزا پور، بھدوہی، سون بھدرا اور جونپور شامل ہوں گے۔
DT Network
0 Comments