Latest News

'بلّی بائی' ایپ کیس میں اب تک تین گرفتاریاں، کون ہیں وشال جھا اور 18 سال کی شویتا سنگھ؟ اور کہاں سے آیا ان کے اندر مسلم خواتین کے خلاف اتنا زہر۔

'بلّی بائی' ایپ کیس میں اب تک تین گرفتاریاں، کون ہیں وشال جھا اور 18 سال کی شویتا سنگھ؟ اور کہاں سے آیا ان کے اندر مسلم خواتین کے خلاف اتنا زہر۔
نئی دہلی: ممبئی پولیس نے بتایا ہے کہ بلی بائی ایپ کیس میں اب تک تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے دو کا تعلق اتراکھنڈ سے ہے جبکہ ایک نوجوان بہار کا رہنے والا ہے جسے بنگلورو سے حراست میں لیا گیا ہے۔
ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا، "ہم نے 'بلی بائی' ایپ کیس میں بنگلورو سے کمار وشال جھا اور 18 سالہ شویتا سنگھ کو اتراکھنڈ سے گرفتار کیا ہے۔ آج ایک اور ملزم میانک راوت کو اتراکھنڈ سے گرفتار کیا ہے۔"
پولس کمشنر نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں دوسرے لوگ بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ایپ کس نے بنائی اور ان کا مقصد کیا تھا۔ ممبئی پولس کے کمشنر نے کہا کہ اس معاملے میں ان کے پاس 2 جنوری کو شکایت آئی تھی جس کے بعد ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے بلی بائی ایپ اور اسی نام کے ٹوئٹر ہینڈل کے پانچ فالوورز کے بارے میں معلومات لی، تکنیکی تجزیہ کیا اور اسی بنیاد پر گرفتاریاں کیں۔'
انہوں نے کہا کہ کمار وشال جھا کو منگل کو سب سے پہلے بنگلورو سے گرفتار کیا گیا تھا، اس کے بعد شویتا سنگھ کو اتراکھنڈ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بدھ کی صبح ایک اور ملزم میانک راوت کو اتراکھنڈ سے گرفتار کیا گیا جسے ممبئی لایا جائے گا۔
پولیس کمشنر نے یہ بھی کہا کہ 'یہ ایک حساس معاملہ ہے، جو انٹرنیٹ سے جڑا ہوا ہے، اس لیے ہم زیادہ معلومات نہیں دے پائیں گے، کیونکہ اس سے دوسروں کو الرٹ کیا جا سکتا ہے اور انٹرنیٹ سے معلومات کو ہٹایا جا سکتا'۔
وشال کمار جھا کون ہے؟
ممبئی پولیس کمشنر ہیمنت ناگرالے نے بدھ کو اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس معاملے میں تحقیقات کے بعد کمار وشال جھا کو پہلے بنگلور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 22 سالہ ملزم انجینئرنگ سیکنڈ ایئر کا طالب علم ہے۔ بنگلور سے بی بی سی کے ایسوسی ایٹ صحافی عمران قریشی نے بتایا ہے کہ وشال کمار جھا شہر کے ایک نامور کالج میں سول انجینئرنگ کے دوسرے سال کا طالب علم ہے اور کالج کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ "وہ ایک عام طالب علم رہا ہے اور کیمپس میں اس کا رویہ اچھا رہا ہے۔ "
ایک کالج کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا، "گزشتہ سال اکتوبر سے 4 دسمبر کے درمیان ہم نے دیکھا کہ اس کی حاضری 61 فیصد تھی۔ ہم نے اس کے والدین کو آگاہ کیا جس کے بعد اس نے کلاس میں آنا شروع کر دیا تھا۔" یہ بھی کہا، "وہ کالج کے ہاسٹل میں نہیں رہتا، وہ باہر رہتا ہے۔ کیمپس میں اس کے بارے میں کبھی کوئی مسئلہ نہیں تھا۔" تصدیق کی کہ یہ طالب علم بہار کا رہنے والا ہے۔
شویتا سنگھ کون ہیں؟
ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے بتایا ہے کہ شویتا سنگھ، جس کی عمر 18 سال ہے، کو منگل کو بنگلور سے وشال کمار جھا کی گرفتاری کے بعد موصول ہونے والی اطلاع کے بعد اتراکھنڈ سے گرفتار کیا گیا۔ ممبئی پولیس نے اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے لیکن اتراکھنڈ کے پولیس ڈائریکٹر جنرل اشوک کمار نے بتایا ہے کہ اس لڑکی کو اتراکھنڈ کے رودرا پور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ڈی جی پی اشوک کمار نے یہ بھی کہا کہ 'یہ لڑکی ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہے، اس کے والد نہیں ہیں، ایسا لگتا ہے کہ وہ پیسوں کے لیے ان سرگرمیوں میں ملوث ہوئی'۔ تاہم ممبئی کے پولس کمشنر ہیمنت ناگرالے نے اس معاملے میں دیگر ریاستوں کی پولیس کے بیان پر اعتراض کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ
Bully App 
ایک ایسی ایپ ہے جو ویب پلیٹ فارم 
GitHub
 پر تیار کی گئی تھی۔ اس ایپ پر 100 سے زیادہ مسلم خواتین کی تصاویر شیئر کی جا رہی تھیں اور کہا جا رہا تھا کہ انہیں 'بیچ' جا سکتا ہے۔ ان میں کئی نامور خواتین صحافیوں اور کارکنوں کی تصاویر بھی شامل تھیں۔ اس معاملے پر ہنگامہ آرائی کے بعد ایپ کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اب پولس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ بُلّی بائی ایپ سے پہلے پچھلے سال جولائی میں مسلم خواتین کی آن لائن ’نیلامی‘ کا ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا۔ گزشتہ سال سلی ڈیلز کے نام سے ایک ایپ اور ایک ویب سائٹ تھی جس پر 80 سے زائد مسلم خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کی گئی تھیں۔ سلی ایپ بھی GitHub پر ہی بنائی گئی تھی۔
سلی ڈیلز کے معاملے میں بھی پولس نے تفتیش شروع کی، لیکن اس معاملے میں کسی کے خلاف چارج شیٹ نہیں لائی گئی۔

بی بی سی ہندی کے انپٹس کے ساتھ۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر