Latest News

اردو کی بقاءکے لئے درس و تدریس پر توجہ دینا ہوگی، پر چم کے’ اردو آنگن ‘کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں ڈاکٹر شاہد زبیری کاخطاب۔

اردو کی بقاءکے لئے درس و تدریس پر توجہ دینا ہوگی، پر چم کے’ اردو آنگن ‘کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں ڈاکٹر شاہد زبیری کاخطاب۔
سہارنپور: (سمیر چودھری)
خواتین بیداری پر چم سماجی تنظیم کے” اردو آنگن “کے زیرِ اہتمام شعری نشست کا انعقاد کیا گیا ۔اس موقع پر سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد زبیری نے اردو کی بقاءمیں شعرو ادب کے کردار کے حوالہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی شعرو ادب کی محفلوں کا اپنا اگ ایک کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اس پر انحصار کر کے اردو کی بقاءاور ترقی ممکن نہیںبلکہ اردو کی درس و تدریس ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی زبان محض اپنے شعری اور ادبی سرمایہ کے بل بو تے زندہ نہیں رہ سکتی جب تک اس زبان کی درس و تدریس نہ ہو اور وہ روز مرہ کے استعمال میں نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ارد و ہماری مادری زبان ہے ،نئی نسل اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے ،اس لئے ہم لوگوں کا فرض بنتا ہے کہ ہم نئی نسل کو اردو کی طرف راغب کریں اور اردو داں طبقہ تھوڑا بہت وقت نکال کر ان بچوں کو اردو سکھائیں۔
اپنے صدارتی کلمات میں پرو فیسر جلال عمر نے کہا اردو کی شاعری آج بھی عوام کے دلوں پر راج کرتی ہے اردو کے نغمے اور غز لیں لوگ شوق سے سنتے اور سر دھنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشاعروں میں عوام بلا لحاظ مذہب ملّت شرکت کرتے ہیں ۔انہوں جوش ملیح آبادی کا کلام سناکر دادو تحسین حاصل کی۔پرچم کی صدر اور ہندو گرلس انٹر کالج کی پرنسپل ڈاکٹر قدسیہ انجم نے مہمانوں کا خیر مقدم کیااور اردو آنگن کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔

اس شعری نشست میں استاذ شعرا نے نے شرکت کی اور اپنے کلام سے نوازا۔ ان میں ڈاکٹر جمیل مانوی، فیّاض ندیم، آصف شمسی، دانش کمال، مستقیم روشن اور پرو فیسر مشرف خطب کے علاوہ ڈاکٹر قدسیہ انجم نے بھی اپنے کلام سے نوازا۔ سامعین میں ڈاکٹر ایّوب علیگ ، جامعتہ الطیّبات کی ناظمِ تعلیمات کریم بانو، فرزانہ شیخ ، بشریٰ پروین ،علینا شیخ ،ارینا اور منوروغیرہ شامل تھے ۔پروگرام کی صدارت اسلامیہ انٹر کالج کے سابق پرنسپل پروفیسر جلال عمر نے کی اور نظامت ریسرچ اسکالر نصرت پروین نے انجام دی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر