Latest News

ویکسینیشن کے سلسلہ میں دارالعلوم سمیت مدارس کے ذمہ داران کے ساتھ انتظامیہ کی میٹنگ، مولانا عبدالمالک کے سوال پر ڈی ایم نے کہا "ویکسینیشن کےلئے کسی کو مجبور نہیں کیا جارہا ہے"

ویکسینیشن کے سلسلہ میں دارالعلوم سمیت مدارس کے ذمہ داران کے ساتھ انتظامیہ کی میٹنگ، مولانا عبدالمالک کے سوال پر ڈی ایم نے کہا "ویکسینیشن کےلئے کسی کو مجبور نہیں کیا جارہا ہے"
سہارنپور: (سمیر چودھری)
سہارنپور انتظامیہ بھی کورونا اور اسکی ایک نئی قسم اومیکرون کی وبا سے نمٹنے کی تیاری اور بیماری کے جوابی اقدامات میں مصروفِ عمل ہے۔اسی سلسلے میں ٹیکہ کاری مہم کو کمشنری سہارنپور میں مزید تیز کرنے کے لئے اور طلبہ کو اس بیماری محفوظ رکھنے کے لئے مدراس کے منتظمین و ذمہ دارکے ساتھ ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے وکاس بھون سہارنپور میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں دارالعلوم دیوبند ،دارالعلوم وقف، جامعہ امام محمد انور شاہ، مظاہر علوم سہارنپور سمیت ضلع کے مدارس کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
اس دوران ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے موجود علماءسے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا کا سب سے بڑا ٹیکہ کاری پروگرام ہمارے ملک میں جاری ہے۔ ملک کے کونے کونے تک ویکسین تیزی سے پہنچ رہی ہے۔ اسی دوران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں افراد کو اب تک 150 کروڑ سے زیادہ کووڈ سے بچاو کے ٹیکے لگائے جاچکے ہیں اورتاحال کووڈ سے بچاو کے لیے ٹیکہ کاری کی توسیع میں مزید تیزی لائی جارہی ہے۔ہمیں لوگوں کو یہ یقین دلانا ہوگا کہ ٹیکہ لگنے سے کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہوتی ہے،جیسے دیگر انجکشن لگتا ہے اسی طرح کا یہ بھی انجکشن ہے۔ اس لیے آپ حضرات آگے بڑھ کر تمام لوگوں اور 15 سال سے زیادہ عمر والے بچوں سے کہیں کہ یہ ٹیکہ لگوائیے تاکہ آپ محفوظ رہیں۔
دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مفتی راشد اعظمی نے یقین دلایا کہ ہمارا تعاون انتظامیہ سے جاری رہے گا، انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ لوگوں کو سمجھا بجھا کر ہی کام لے۔
مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی ضلع صدر آل انڈیا ملی کونسل نے کہا کہ ہم ساتھ مل کر کورونا وائرس کی منتقلی کی روک تھام کے ساتھ ساتھ بچوں اور خاندانوں کو اس سے محفوظ رکھنے کے لئے سرگرم ہے اور آگے بھی تعاون جاری رکھیں گے۔ نیز انہوں نے ضلع مجسٹریٹ سے یہ سوال کیا کہ حال ہی میں سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت نے حلف نامہ داخل کیا ہے کہ ویکسینیشن کے لئے کسی کو مجبور نہیں کیا جاسکتا، جس پر ضلع مجسٹریٹ نے جواب دیا کہ یہ بات بالکل درست ہے اور کسی کو مجبور بھی نہیں کیا جارہا ہے بلکہ اصل مسئلہ لوگوں کو محفوظ رکھنے کا ہے اور اسی کے لئے بیدار کیا جارہا ہے۔نیز انہوں نے ضلع مجسٹریٹ سے یہ بھی سوال کیا کہ تمام اہل مدارس اپنا تعاون پیش کررہے ہیں تو اگر 15 سال سے زیادہ عمر والے بچوں کو مدارس میں اجازت دی جائے اور وہیں پر اہل مدارس انکی ٹیکہ کاری کا بھی انتظام کردیں جس سے کہ آپ کے کام میں بھی آسانی ہو اور بچوں کو بھی ٹیکہ لگ جائے جس پر ضلع مجسٹریٹ نے آمادگی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ضلع اقلیتی امور افسر بھرت لال گوڑ،  دارالعلوم وقف سے احمد فراز، مفتی ساجد کھجناوری، مولانا یامین، مولانا سلیم، مولانا عبدالحلیم، مولانا دلشاد مظاہری، حافظ مرتضی، قاری اسجد، قاری افتخار، قاری ناصر، مفتی مطیع الرحمن،مولانا عزیزاللہ ندوی، قاری عبدالرحیم، اذلان شاہ، ڈاکٹر انوراگ سینی، فرازاحمد، مولانا عارف رشید، مفتی حفظ الرحمن، مولانا تقی اسلم، مولانا واصف رشیدی، حافظ احکام محمد اسامہ وغیرہ موجود رہے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر