Latest News

الیکشن سے قبل یوپی بی جے پی میں بھگدڑ، سوامی پرساد کے بعد تین ارکان اسمبلی بھی مستعفی، وزیر دھرم سنگھ سینی سمیت چار اور ایم ایل اے ہو سکتے ہیں سماج وادی پارٹی میں شامل۔

الیکشن سے قبل یوپی بی جے پی میں بھگدڑ، سوامی پرساد کے بعد تین ارکان اسمبلی بھی مستعفی، وزیر دھرم سنگھ سینی سمیت چار اور ایم ایل اے ہو سکتے ہیں سماج وادی پارٹی میں شامل۔
لکھنو: اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے اور بی جے پی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کابینہ میں وزیر برائے محنت و کوآرڈنیشن سوامی پرساد موریہ نے منگل کو استعفی دے دیا۔ ان کے مستعفی ہونے کے ساتھ ہی بی جے پی کے تین ارکان اسمبلی بھی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق باندہ ضلع کی تندواری سیٹ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی برجیش پرجاپتی، شاہجہانپور کی تلہر سیٹ سے رکن اسمبلی روشن لال ورما اور کانپور کی بلہورسیٹ سے رکن اسمبلی جنگوتی ساگر نے بی جے پی کو الوداع کہہ دیا۔ 
جے پی کے تین ارکان اسمبلی نے سوامی پرساد موریہ کی حمایت میں استعفی پیش کیا ہے۔ سوامی پرسادمور یہ ساجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی، جبکہ تینوں ارکان اسمبلی کے بھی جلد سماجوادی پارٹی جوائن کرنے کی توقع ہے۔ ایک ساتھ پارٹی کے وزیر اور کئی ارکان اسمبلی کےاستعفی کو بی جے پی کے لئے شدید جھٹکا قراردیا جا رہا ہے ۔ وہیں یہ بھی بازگشت ہے کہ سوامی پرساد مور میر کے علاوہ وزیر دھرم سنگھ سینی سمیت چار اور ایم ایل اے سماج وادی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ بی جے پی خیمے میں بھگدڑ پراکھلیش یادو نے کہا کہ بائیس میں سب کے میل ملاپ سے مثبت سیاست کا میلا ہوئے۔ بی جے پی کی تاریخی بار ہوگی۔ وزیر نند کو پال نندی نے کہا کہ سوامی پرساد کا سماج وادی پارٹی میں جانا سیاسی خودکشی ہے۔ وہیں روشن لال ورما نے بی جے پی سے علیحدگی اختیار کرتے وقت کہا کہ یوگی حکومت میں ان کی پانچ سالوں تک کی گئی شکایتوں پر کوئی ساعت نہیں ہوئی۔ وہیں اس بھگدڑ سے بی جے پی میں کھلبلی مچ گئی ہے اور پارٹی ڈیمیج کنٹرول میں لگی ہیں۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر