Latest News

دھرم سنسد میں کی گئی اشتعال انگیزی پر سپریم کورٹ سخت، اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس، 10 دنوں میں جواب طلب۔

دھرم سنسد میں کی گئی اشتعال انگیزی پر سپریم کورٹ سخت، اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس، 10 دنوں میں جواب طلب۔
نئی دہلی: ہریدوار دھرم سنسد نفرت انگیز تقریر کیس میں سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس دیا ہے اور دس، دنوں میں جواب طلب کیا۔
بدھ کے روز اس معاملہ پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس دیا ہے اور دنوں میں جواب طلب کیا۔
غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ ہری دوار میں’دھرم سنسد‘کے ایک پروگرام میں مبینہ طور پر مسلم کمیونٹی کے خلاف دی گئی قابل اعتراض اشتعال انگیز تقریروں کے خلاف دائر درخواستوں پر بدھ کو سماعت کی گی۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق قربان علی اور دیگر کی مفاد عامہ کی عرضیوں کی سماعت کیلئے چیف جسٹس این کے وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی بنچ کے سامنے لسٹیڈ کی گئی تھی ۔سینئر وکیل اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے سامنے’خصوصی ذکر‘کی ان مفاد عامہ عرضیوں کو’فوری‘معاملہ قرار دیتے ہوئے جلد سماعت کی درخواست کی تھی۔ 
چیف جسٹس نے ان کی درخواست جلد سماعت کیلئے منظور کرلی تھی۔مسٹر سبل نے جلد سماعت کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ایک ایسے وقت میں رہ رہے ہیں، جہاں ملک میں ’ستیہ میو جیتے‘کے نعرے بدل گئے ہیں۔بنچ نے مسٹر سبل سے پوچھا تھا کہ کیا کوئی تحقیقات چل رہی ہے ؟ اس پر انہوں نے کہا تھا کہ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے ، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔ لگتا ہے عدالت کی مداخلت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔
گزشتہ سال دہلی اور ہری دوار میں بالترتیب 17 اور 19 دسمبر کو ہندو یوا واہنی کی طرف سے منعقدہ دو مختلف پروگراموں میں ’دھرم سنسد‘کے دوران کچھ سرکردہ مقررین کی طرف سے مسلم کمیونٹی کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض اشتعال انگیز تقریریں کرنے کے الزامات ہیں۔
اسی معاملے پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس دیا ہے اور دس دنوں میں جواب طلب کیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر