Latest News

بی ایس پی کا ٹکٹ نہ ملنے پر تھانہ پہنچ کر پھوٹ پھوٹ کر روئے نیتا جی، لگایا لاکھوں روپیہ ہضم کرنے کا الزام۔

بی ایس پی کا ٹکٹ نہ ملنے پر تھانہ پہنچ کر پھوٹ پھوٹ کر روئے نیتا جی، لگایا لاکھوں روپیہ ہضم کرنے کا الزام۔
مظفر نگر: اترپردیش اسمبلی انتخابات سے پہلے بی ایس پی میں ایک بار پھر ٹکٹوں کی فروخت کا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ دراصل مظفر نگر ضلع کی خبر سننے اور دیکھنے کے بعد سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی ہے اتنا ہی نہیں بی ایس پی میں ٹکٹوں کی فروخت کا معاملہ کوتوالی تک پہنچ گیا ہے۔
بی ایس پی لیڈر ارشد رانا نے مغربی یوپی کے انچارج شمس الدین رائین پر ٹکٹ کے نام پر 67 لاکھ روپے ہتھیانے کا الزام لگایا ہے، یہی نہیں ارشد رانا نے شمس الدین رائن کے خلاف تھانے میں شکایت بھی دی ہے اس دوران وہ تھانے میں ہی انسپکٹر کے سامنے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا رانا نے کہا کہ بی ایس پی نے مجھے تماشا بنا دیا ہے رائن مجھے دفتر کے اندر بٹھا کر کہتا ہے کہ وہ آپ کی جگہ کسی اور سے مقابلہ کر رہا ہے آپ دیکھ رہے ہوں گے کہ اخبار میں اشتہارات کے علاوہ ہورڈنگز اور پوسٹرز پر خرچہ کر رہا ہوں لیکن یہ میرے ساتھ آخری وقت میں ہو رہا ہے وہیں بی ایس پی لیڈر ارشد رانا نے خبردار کیا ہے کہ اگر انصاف نہیں دیا گیا تو وہ خود سوزی کر لیں گے۔
 بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹوں کی فروخت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس بار ٹکٹوں کی فروخت کا معاملہ تھانے تک پہنچ گیا ہے۔ معاملہ مظفر نگر کے تھانہ نگر کوتوالی علاقے کا ہے، جہاں گاؤں دادھیڈو کے رہنے والے بی ایس پی کے کارکن اور چارتھوال اسمبلی حلقہ کے انچارج ارشد رانا تھانہ نگر کوتوالی پہنچ گئے اور رو رو کر بی ایس پی کے رہنما شمس الدین پر 67 لاکھ روپے ہڑپنے کا الزام لگایا۔

ارشد رانا نے انسپکٹر انچارج آنند دیو مشرا کو شکایت لیٹر دیتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ 18 دسمبر 2018 کو انہیں بی ایس پی مظفر نگر کی اسمبلی سیٹوں کا انچارج مقرر کیا جانا تھا۔ ضلع بی ایس پی کے مغربی شمال سے ریاستی انچارج شمش الدین رین نے ان سے کہا کہ آپ کو چارتھوال اسمبلی سیٹ کے لیے امیدوار مقرر کریں گے، اس کے لیے آپ کو کچھ رقم ادا کرنی پڑے گی، جس کے لیے وہ راضی ہوگئے تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر